لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے جمعرات کو قومی احتساب بیورو (این اے بی) میں پیش نہ ہونے اور سوالنامے کا تحریری جواب دینے کا امکان ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسداد بدعنوانی نگرانی تنظیم نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیر اعظم کو آج صبح 10 بجے طلب کیا تھا۔ ذرائع نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ ذاتی طور پر این اے بی کے سامنے پیش نہ ہوں۔ اس کے بجائے بدعنوانی کے معاملے میں پوچھے گئے 20 سوالات کا تحریری جواب دیں، جن میں ایک پراپرٹی کیس بھی شامل ہے۔ این اے بی راولپنڈی چیپٹر نے 18 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں عمران اور پی ٹی آئی کے دیگر کئی رہنماؤں کو طلب کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ انسداد بدعنوانی کے ادارے نے برٹین کی نیشنل کرائم ایجنسی (این ایس اے) 2019 کے 19.0 کروڑ پاؤنڈ کے اثاثوں کی تحقیقات کے لئے سابق وزیر اعظم کی تفصیلات طلب کیں۔ عمران خان اس معاملے میں فی الحال ضمانت پرہیں۔این اے بی نے عمران خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ این سی اے کی تحقیقات اور القادر یونیورسٹی سے متعلق تمام دستاویزات کے ساتھ ساتھ زمین کے کاغذات، ٹرسٹ ڈیڈ اور بینک اسٹیٹمنٹس وغیرہ لے کر آئیں۔ انسداد بدعنوانی نگرانی تنظیم نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو سمن کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی کا بھی انتباہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے گرفتاری کے لیے گھر کو گھیرے میں لے لیا، عمران خان کا دعویٰ
یواین آئی