ETV Bharat / international

اسرائیل غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کے لیے تیار

Ceasefire in Gaza: اسرائیلی عوام اور بین الاقوامی دباؤ کے آگے جھکتے ہوئے اسرائیل نے نئی عارضی جنگ بندی کے لیے تیاری کا اشارہ دیا ہے۔ لیکن حماس کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل غزہ میں مستقل جنگ بندی نہیں کرتا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 20, 2023, 9:31 AM IST

Israel is ready for a new temporary ceasefire
Israel is ready for a new temporary ceasefire

یروشلم: غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد اپنی ہی عوام کے احتجاج کا سامنا کررہے اسرائیل نے اب عارضی جنگ بندی کا اشارہ دیا ہے۔

  • اسرائیلی صدر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی چاہتے ہیں:

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں حماس کے ساتھ ایک نئی عارضی جنگ بندی پر رضامند ہے تاکہ فلسطینی گروپ کے زیر حراست مزید قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہرزوگ نے منگل کو سفیروں کے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنانے کے لیے ایک اور انسانی توقف اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔" یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی عوام اور بیشتر ممالک اسرائیل پر جنگ بندی کا اور محصور علاقہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ قطر اور مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے سابقہ معاہدے کے نتیجے میں نومبر کے آخر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی ہوئی تھی جس کے دوران حماس نے اسرائیلی جیلوں میں قید 240 فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کے بدلے میں 86 خواتین اور بچوں کو رہا کیا تھا۔ حماس نے لڑائی میں وقفے کے دوران 24 غیر ملکی شہریوں کو بھی رہا کیا تھا۔ قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی نے موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز سے پیر (18 دسمبر) کو پولینڈ میں فلسطینیوں کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ممکنہ نئی ڈیل پر بات چیت کی۔

  • I welcomed today more than 80 ambassadors and diplomats from around the world. I spoke with them about the ongoing situation in Gaza, and about our ongoing efforts to release the hostages held by Hamas.

    I thanked them for their own respective nations' efforts to release the… pic.twitter.com/UHM3L91O1N

    — יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) December 19, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • مکمل جنگ بندی تک حماس کا بات چیت سے انکار:

حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی کی جنگ کی مخالفت میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتا ہے۔ فلسطینی گروپ نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام کے لیے کھلا ہے جو اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے اور سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے کے لیے فلسطینی عوام کو امداد پہنچانے اور ریلیف فراہم کرنے میں معاون ہو۔

یہ بھی پڑھیں:القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو نشانہ بنانے کی نئی ویڈیو جاری کر دی

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ایک بار پھر تاخیر کر دی:

امریکہ کی طرف سے ایک اور ویٹو سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عرب سپانسر شدہ قرارداد پر لگاتار دوسرے دن ووٹنگ ملتوی کر دی۔ اس قرارداد میں جنگ کے دوران غزہ میں انسانی امداد فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ چونکہ قرارداد سے متعلق امریکہ نے مزید وقت مانگا ہے اس لیے سلامتی کونسل کے ارکان نے منگل کو بھی مذاکرات جاری رکھے۔ سلامتی کونسل کی کوشش ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس قرارداد کے حق میں ووٹ دے اور ویٹو نہ کرے۔ دراصل یہ ووٹنگ پیر کو ہونی تھی، پھر اسے منگل اور اب بدھ تک ملتوی کر دیا گیا۔ پیر کو پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے میں "دشمنی کے فوری اور پائیدار خاتمے" کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن اب قرارداد میں "محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کے رسائی کی اجازت دینے کے لیے دشمنی کی فوری معطلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یروشلم: غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد اپنی ہی عوام کے احتجاج کا سامنا کررہے اسرائیل نے اب عارضی جنگ بندی کا اشارہ دیا ہے۔

  • اسرائیلی صدر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی چاہتے ہیں:

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں حماس کے ساتھ ایک نئی عارضی جنگ بندی پر رضامند ہے تاکہ فلسطینی گروپ کے زیر حراست مزید قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہرزوگ نے منگل کو سفیروں کے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنانے کے لیے ایک اور انسانی توقف اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔" یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی عوام اور بیشتر ممالک اسرائیل پر جنگ بندی کا اور محصور علاقہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ قطر اور مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے سابقہ معاہدے کے نتیجے میں نومبر کے آخر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی ہوئی تھی جس کے دوران حماس نے اسرائیلی جیلوں میں قید 240 فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کے بدلے میں 86 خواتین اور بچوں کو رہا کیا تھا۔ حماس نے لڑائی میں وقفے کے دوران 24 غیر ملکی شہریوں کو بھی رہا کیا تھا۔ قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی نے موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز سے پیر (18 دسمبر) کو پولینڈ میں فلسطینیوں کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ممکنہ نئی ڈیل پر بات چیت کی۔

  • I welcomed today more than 80 ambassadors and diplomats from around the world. I spoke with them about the ongoing situation in Gaza, and about our ongoing efforts to release the hostages held by Hamas.

    I thanked them for their own respective nations' efforts to release the… pic.twitter.com/UHM3L91O1N

    — יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) December 19, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • مکمل جنگ بندی تک حماس کا بات چیت سے انکار:

حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی کی جنگ کی مخالفت میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتا ہے۔ فلسطینی گروپ نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام کے لیے کھلا ہے جو اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے اور سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے کے لیے فلسطینی عوام کو امداد پہنچانے اور ریلیف فراہم کرنے میں معاون ہو۔

یہ بھی پڑھیں:القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو نشانہ بنانے کی نئی ویڈیو جاری کر دی

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ایک بار پھر تاخیر کر دی:

امریکہ کی طرف سے ایک اور ویٹو سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عرب سپانسر شدہ قرارداد پر لگاتار دوسرے دن ووٹنگ ملتوی کر دی۔ اس قرارداد میں جنگ کے دوران غزہ میں انسانی امداد فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ چونکہ قرارداد سے متعلق امریکہ نے مزید وقت مانگا ہے اس لیے سلامتی کونسل کے ارکان نے منگل کو بھی مذاکرات جاری رکھے۔ سلامتی کونسل کی کوشش ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس قرارداد کے حق میں ووٹ دے اور ویٹو نہ کرے۔ دراصل یہ ووٹنگ پیر کو ہونی تھی، پھر اسے منگل اور اب بدھ تک ملتوی کر دیا گیا۔ پیر کو پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے میں "دشمنی کے فوری اور پائیدار خاتمے" کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن اب قرارداد میں "محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کے رسائی کی اجازت دینے کے لیے دشمنی کی فوری معطلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.