ETV Bharat / international

اسرائیل انسانی بنیادوں پر حملوں میں توقف کے لیے تیار، جنگ بندی سے انکار

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 7, 2023, 10:28 AM IST

اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ، اسرائیل انسانی بنیادوں پر حملوں میں توقف کے لیے تیار ہے، تاہم ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ میں کوئی جنگ بندی، عام جنگ بندی نہیں ہوگی۔ اسرائیلی وزیر اعظم سے امریکی صدر جو بائیڈن نے فون پر رابطہ کرتے ہوئے انسانی بنیادوں پر توقف کی بات رکھی تھی۔Hamas control over Gaza, Israel Hamas War

Netanyahu says Israel open to 'little pauses' in Gaza
Netanyahu says Israel open to 'little pauses' in Gaza

واشنگٹن: امریکہ کی جانب سے ایک ہفتے سے زیادہ دباؤ کے بعد اسرائیل، غزہ میں "انسانی بنیادوں پر توقف" کے لیے تیار ہوگیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے پیر کے روز اجازت دی کہ ان کی حکومت حماس پر حملے میں صرف "تھوڑے توقف" کے لیے تیار ہو سکتی ہے۔ غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے تیزی سے بڑھتے اعداد وشمار کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ پر بین الاقوامی دباو کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ نتن یاہو سے امریکی صدر جو بائیڈن نے براہ راست اپیل کی کہ وہ اس تنازعہ میں شہریوں کے لیے بھی محدود ریلیف حاصل کرنے کے لیے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ امریکہ اب تک لڑائی کو ایک وسیع علاقائی جنگ میں پھیلنے سے روکنے اور شہریوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے محدود اقدامات پر زور دے رہا ہے۔ لیکن وہ غزہ پر حماس کے کنٹرول کو ختم کرنے کے اسرائیل اور نتن یاہو کے ہدف کے پیچھے ثابت قدم رہا ہے۔ بائیڈن نے نتن یاہو کے ساتھ اپنی پہلی بات چیت کا استعمال آٹھ دنوں میں نجی طور پر اپنے عوامی مطالبات کو دہرانے کے لیے کیا تاکہ عام شہریوں کو اسرائیل کی حماس کو کچلنے کی مہم سے فرار ہونے کی اجازت دی جائے اور لاکھوں ضرورت مندوں تک انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے۔

Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Israel and USA
Protest Against Israel and USA
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نتن یاہو کے ساتھ بائیڈن کی گفتگو کی جانکاری دی۔ نتن یاہو نے اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، کسی بھی وسیع پیمانے پر جنگ بندی کو مسترد کر دیا، لیکن "تھوڑے وقفے" کے لیے حملے روکنے کی تجویز مان لی۔ امریکہ اسرائیلی عزم سے مطمئن ہے یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ نتن یاہو نے کہا کہ" ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ میں کوئی جنگ بندی، عام جنگ بندی نہیں ہوگی،" نتن یاہو سے جب بائیڈن کی طرف سے انسانی بنیادوں پر توقف کے مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ۔ "جہاں تک حکمت عملی کے تھوڑے وقفے کا تعلق ہے، ایک گھنٹہ یہاں، ایک گھنٹہ وہاں۔ ہمارے پاس وہ پہلے بھی موجود ہیں، میرا خیال ہے، ہم سامان، انسانی ہمدردی کے سامان آنے، یا ہمارے یرغمالیوں، انفرادی یرغمالیوں کو چھوڑنے کے قابل بنانے کے لیے حالات کا جائزہ لیں گے۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ عام سیز فائر ہونے والا ہے۔"

Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم مودی اور ایرانی صدر کا مغربی ایشیا میں مشکل صورتحال پر تبادلہ خیال

واضح رہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنگ کے آغاز سے عرب ممالک کے دوروں پر ہیں۔ ان دوروں کے ذریعہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی بات عرب ممالک کو سمجھانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ امریکہ سے عرب ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباو بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا تھا۔

واشنگٹن: امریکہ کی جانب سے ایک ہفتے سے زیادہ دباؤ کے بعد اسرائیل، غزہ میں "انسانی بنیادوں پر توقف" کے لیے تیار ہوگیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے پیر کے روز اجازت دی کہ ان کی حکومت حماس پر حملے میں صرف "تھوڑے توقف" کے لیے تیار ہو سکتی ہے۔ غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے تیزی سے بڑھتے اعداد وشمار کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ پر بین الاقوامی دباو کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ نتن یاہو سے امریکی صدر جو بائیڈن نے براہ راست اپیل کی کہ وہ اس تنازعہ میں شہریوں کے لیے بھی محدود ریلیف حاصل کرنے کے لیے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ امریکہ اب تک لڑائی کو ایک وسیع علاقائی جنگ میں پھیلنے سے روکنے اور شہریوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے محدود اقدامات پر زور دے رہا ہے۔ لیکن وہ غزہ پر حماس کے کنٹرول کو ختم کرنے کے اسرائیل اور نتن یاہو کے ہدف کے پیچھے ثابت قدم رہا ہے۔ بائیڈن نے نتن یاہو کے ساتھ اپنی پہلی بات چیت کا استعمال آٹھ دنوں میں نجی طور پر اپنے عوامی مطالبات کو دہرانے کے لیے کیا تاکہ عام شہریوں کو اسرائیل کی حماس کو کچلنے کی مہم سے فرار ہونے کی اجازت دی جائے اور لاکھوں ضرورت مندوں تک انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے۔

Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Israel and USA
Protest Against Israel and USA
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نتن یاہو کے ساتھ بائیڈن کی گفتگو کی جانکاری دی۔ نتن یاہو نے اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، کسی بھی وسیع پیمانے پر جنگ بندی کو مسترد کر دیا، لیکن "تھوڑے وقفے" کے لیے حملے روکنے کی تجویز مان لی۔ امریکہ اسرائیلی عزم سے مطمئن ہے یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ نتن یاہو نے کہا کہ" ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ میں کوئی جنگ بندی، عام جنگ بندی نہیں ہوگی،" نتن یاہو سے جب بائیڈن کی طرف سے انسانی بنیادوں پر توقف کے مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ۔ "جہاں تک حکمت عملی کے تھوڑے وقفے کا تعلق ہے، ایک گھنٹہ یہاں، ایک گھنٹہ وہاں۔ ہمارے پاس وہ پہلے بھی موجود ہیں، میرا خیال ہے، ہم سامان، انسانی ہمدردی کے سامان آنے، یا ہمارے یرغمالیوں، انفرادی یرغمالیوں کو چھوڑنے کے قابل بنانے کے لیے حالات کا جائزہ لیں گے۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ عام سیز فائر ہونے والا ہے۔"

Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye
Protest Against Blinken Visit in Turkiye

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم مودی اور ایرانی صدر کا مغربی ایشیا میں مشکل صورتحال پر تبادلہ خیال

واضح رہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنگ کے آغاز سے عرب ممالک کے دوروں پر ہیں۔ ان دوروں کے ذریعہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی بات عرب ممالک کو سمجھانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ امریکہ سے عرب ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباو بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.