عدیس ابابا: افریقی یونین پیس اینڈ سیکیورٹی کونسل (اے یو پی ایس سی) نے نائیجر کی فوج سے 15 دنوں کے اندر آئینی اختیار بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نائجیریا میں جمعہ کو ہونے والی میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں اے یو پی ایس سی نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ مطالبہ کرتا ہے کہ نائیجر کے فوجی اہلکار فوری اور غیر مشروط طور پر اپنی بیرکوں میں واپس جائیں اور زیادہ سے زیادہ 15 دنوں کے اندر آئینی حقوق بحال کریں۔
ریلیز میں کہا گیا کہ اے یو پی ایس سی صدر محمد بزوم اور دیگر تمام نظربندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور ان کے انسانی حقوق بشمول ان کی جسمانی صحت اور اخلاقی سالمیت کے تحفظ کا مطالبہ کرتی ہے۔ اے یوپی ایس سی نے نائیجر کے بحران کو حل کرنے کے لیے علاقائی بلاک، مغربی افریقی ممالک کی اقتصادی برادری (ای سی او ڈبلیو اے ایس) کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
اس سے قبل جمعہ کو قومی ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ مغربی افریقی ملک نائیجر میں فوجی قبضے کے بعد صدارتی محافظوں کے سابق رہنما جنرل عبدالرحمن شیانی کو "قومی کونسل برائے سلامتی برائے ہوم لینڈ کا صدر" نامزد کیا گیا ہے۔
وہیں دوسری جانب یورپی یونین (ای یو) نے نائیجر کے ساتھ تمام سکیورٹی تعاون پر روک لگا دی ہے۔ای یو نے نائیجر کی فوج کی جانب سے بغاوت کرکے اقتدار پر قبضہ کرنے اور امریکہ کی طوف سے غیر متوقع طور پر نائیجر کے معزول صدر محمد بازوم کی حمایت کے اعلان کے فوراً بعد آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ نائیجر کے صدر بازوم کے گارڈ یونٹ کے سربراہ جنرل عبدالرحمن چیانی نے خود کو نائیجر کا نیا لیڈر قرار دیا ہے۔ چیانی کا کہنا ہے کہ عدم تحفظ، معاشی بحران اور بدعنوانی کی وجہ سے انہیں اقتدار پر قبضہ کرنا پڑا۔ وہیں اب مغربی ممالک میں یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ نیا سربراہ کن ممالک کے ساتھ اتحاد کرے گا۔
دوسری جانب ای یو کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے امریکہ اور فرانس کے ساتھ مل کر تختہ پلٹ کرنے والے لیڈروں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی تعاون اور بجٹ سپورٹ کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کیا جا رہا ہے۔
نائیجر میں فوجیوں نے بدھ کے روز ایک ٹیلی ویژن پریس ریلیز میں اعلان کیا کہ انہوں نے بزوم کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ نائیجر کے صدر بغاوت کے بعد سے زیر حراست ہیں۔ بزوم نے الیکشن جیتنے کے بعد 2021 میں عہدہ سنبھالا تھا۔ 1960 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے نائیجر نے چار بغاوتیں دیکھی ہیں۔(یو این آئی)