افغانستان میں طالبان کی زیرقیادت حکومت نے بی جے پی کے دو سابق ترجمانوں کے پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز بیان کی مذمت کی ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا، "امارت اسلامیہ افغانستان ہندوستان میں حکمران جماعت کے ایک عہدیدار کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز الفاظ کے استعمال کی شدید مذمت کرتی ہے۔" انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے جنونی لوگوں کو مذہب اسلام کی توہین کرنے اور مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ Taliban condemns anti Prophet comments
سعودی عرب نے بھی بی جے پی کی معطل ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں کیے گئے توہین آمیز تبصرے کی مذمت کی ہے۔ سعودی عرب کی ڈائیلاگ کمیٹی ایس پی اے کے مطابق، وزارت خارجہ نے نپور شرما کے تبصرے پر تنقید اور عوامی سطح پر مذمت کرتے ہوئے کہا، "وزارت خارجہ بی جے پی کے سابق ترجمان کے اس بیان کی مذمت کرتی ہے اور عوامی طور پر اس کی مذمت کرتی ہے جس میں پیغمبر اسلام کی توہین کی گئی ہے۔ سعودی عرب نے اسلامی شعائر اورتمام مذہبی شخصیات کے خلاف تعصب کو ناقابل قبول قرار دیا۔ سعودی وزارت خارجہ نے نپور شرما کو بی جے پی سے معطل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا ہے۔ سعودی عرب نے تمام مذاہب اور عقائد کے احترام پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
India on OIC: بھارت نے گستاخ نوپور شرما معاملے پر او آئی سی کو تنگ ذہن قرار دیا
BJP suspends Nupur Sharma: پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی، نپور شرما پارٹی سے معطل
اس سے قبل قطر، کویت، پاکستان اور ایران نے بی جے پی کے معطل ترجمان نپور شرما اور نوین کمار جندال کے توہین آمیز بیان کی مذمت کی۔ کویت اور قطر میں بھارتی سفیروں کو اتوار کو طلب کر کے ان تبصروں پر احتجاج کیا گیا۔دوحہ نے بھارتی حکومت سے عوامی معافی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کو بی جے پی نے شرما اور جندال کو پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں ان کے تبصروں کے لیے معطل کر دیا اور کہا کہ پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ وہیں معطل ہونے کے بعد نپور شرما نے اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا بیان غیر مشروط طور پر واپس لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کے مذہبی عقائد کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔