واشنگٹن: صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی (سی پی جے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین۔اسرائیل کے حالیہ تنازعہ میں اب تک کم از کم 36 صحافی اور میڈیا کے عملہ کی موت ہوچکی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ " سی پی جے کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ 3 نومبر تک، کم از کم 36 صحافی اور میڈیا کارکنان 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ میں مرنے والے 10,000 افراد میں شامل ہیں۔ غزہ اور مغربی کنارے میں 9300 سے زیادہ فلسطینیوں کی موت کے ساتھ، اور اسرائیل میں 1,400 اموات ہوئی ہيں"۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مہلوکین صحافیوں میں 31 فلسطینی شامل ہيں۔
-
The Israel-Gaza war has become the deadliest period for journalists covering conflict since CPJ began keeping records in 1992.
— Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) November 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
As of November 3, CPJ has documented 36 journalists and media workers killed since the war began on October 7.https://t.co/W1t8GQMBf8#Israel #Gaza
">The Israel-Gaza war has become the deadliest period for journalists covering conflict since CPJ began keeping records in 1992.
— Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) November 3, 2023
As of November 3, CPJ has documented 36 journalists and media workers killed since the war began on October 7.https://t.co/W1t8GQMBf8#Israel #GazaThe Israel-Gaza war has become the deadliest period for journalists covering conflict since CPJ began keeping records in 1992.
— Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) November 3, 2023
As of November 3, CPJ has documented 36 journalists and media workers killed since the war began on October 7.https://t.co/W1t8GQMBf8#Israel #Gaza
انہوں نے کہا کہ تین نومبر تک 36 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔ اس کے علاوہ 31 فلسطینی، تین اسرائیلی اور ایک لبنانی۔ آٹھ صحافیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ تین صحافیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے جب کہ صحافیوں کی گرفتاری کی اطلاع ہے۔ سی پی جے دیگر صحافیوں کے مارے جانے، لاپتہ ہونے، حراست میں لیے جانے، زخمی کیے جانے یا دھمکیاں دینے، اور میڈیا کے دفاتر اور صحافیوں کے گھروں کو نقصان پہنچانے کی متعدد غیر مصدقہ اطلاعات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ سی پی جے کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے پروگرام کوآرڈینیٹر، شریف منصور نے کہا کہ، "سی پی جے اس بات پر زور دیتا ہے کہ صحافی بحران کے وقت اہم کام کرنے والے عام شہری ہیں اور متحارب فریقوں کی طرف سے انہیں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔" "خطے کے صحافی اس دل دہلا دینے والے تنازعے کو کور کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ غزہ میں رہنے والوں نے، خاص طور پر، ایک بے مثال قیمت ادا کیا ہے، اور ادا کرتے رہیں گے اور انہیں خطرناک خطرات کا سامنا ہے۔ بہت سے لوگوں نے ساتھیوں، خاندانوں اور میڈیا کی سہولیات کو کھو دیا ہے۔
-
Mohammed Abu Hatab.
— Gianluca Costantini (@channeldraw) November 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
A journalist and correspondent for the local channel Palestinian TV @palestinetv95, Abu Hatab was killed along with 11 members of his family in an Israeli airstrike on their home in Khan Yunis, southern #Gaza Strip, according to the Palestinian Authority’s… pic.twitter.com/Gk8ALvSQMT
">Mohammed Abu Hatab.
— Gianluca Costantini (@channeldraw) November 3, 2023
A journalist and correspondent for the local channel Palestinian TV @palestinetv95, Abu Hatab was killed along with 11 members of his family in an Israeli airstrike on their home in Khan Yunis, southern #Gaza Strip, according to the Palestinian Authority’s… pic.twitter.com/Gk8ALvSQMTMohammed Abu Hatab.
— Gianluca Costantini (@channeldraw) November 3, 2023
A journalist and correspondent for the local channel Palestinian TV @palestinetv95, Abu Hatab was killed along with 11 members of his family in an Israeli airstrike on their home in Khan Yunis, southern #Gaza Strip, according to the Palestinian Authority’s… pic.twitter.com/Gk8ALvSQMT
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں بیس برسوں میں سترہ سو صحافیوں کا قتل
گذشتہ مہینے کے آخری ہفتہ میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے رائٹرز اور ایجنسی فرانس پریس نیوز ایجنسیوں کو بتایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں کام کرنے والے ان کے صحافیوں کے تحفظ کی ضمانت نہیں دے سکتے۔