ETV Bharat / international

غزہ: 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 86 صحافی ہلاک ہوگئے

اسرائیلی فوج کی غزہ میں جاری جارحیت میں 7 اکتوبر سے اب تک 86 صحافی ہلاک ہوچکے ہیں۔ مہلوکین میں خواتین صحافی بھی شامل ہیں۔ Journalists killed in Israeli Attack

86 journalists have been killed during the ongoing Palestinian-Israeli escalation in the Gaza
86 journalists have been killed during the ongoing Palestinian-Israeli escalation in the Gaza
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 11:23 AM IST

غزہ: فلسطینی انکلیو کی حکومت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیل جارحیت کے دوران 86 صحافی مارے گئے ہیں۔ سرکاری پریس سروس کے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی فہرست میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 63 صحافیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

  • Dozens of journalists have been killed in the #Israel #Gaza war. The first month of the war was the deadliest period for journalists covering conflict since 1992 when CPJ began keeping records.

    Explore our interactive map of journalists killed in the war: https://t.co/dGAhEgtzIZ pic.twitter.com/tymkKnCrzl

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) December 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • The #Israel #Gaza war is taking an unprecedented toll on journalists.

    📸 CPJ has compiled photos of journalists working under extreme, heartbreaking, and sometimes fatal circumstances to cover the fighting.

    View them here ⬇️ https://t.co/CaNYobFBy9

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دوسری جانب، دنیا بھر میں صحافیوں کی نمائندگی کرنے والی ایک سرکردہ تنظیم نے 2023 میں دنیا بھر میں میڈیا کے پیشہ ور افراد کی ہلاکت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے مطابق حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ میں 30 سالوں میں کسی بھی تنازعہ سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔ میڈیا ورکرز کی ہلاکتوں کی اپنی سالانہ گنتی میں، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا کہ اس سال اب تک 94 صحافی مارے جا چکے ہیں اور تقریباً 400 دیگر کو قید کیا گیا ہے۔ اموات کی تعداد 2022 کی اسی مدت میں 67 سے زیادہ ہے - انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے میڈیا ورکرز کے لیے بہتر تحفظ اور ان کے حملہ آوروں کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا۔ آئی ایف جے کے صدر ڈومینی کیو کے مطابق "صحافیوں کے تحفظ اور موثر بین الاقوامی نفاذ کے لیے ایک نئے عالمی معیار کی ضرورت اس سے زیادہ پہلے کبھی نہیں تھی۔ تنظیم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی کوریج کرتے ہوئے 68 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر فلسطینی صحافیوں کی موت غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تنظیم نے افغانستان، فلپائن، بھارت، چین اور بنگلہ دیش میں صحافیوں کی ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل مہینوں تک غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھنے کو تیار

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 296 فلسطینی طبی عملہ ہلاک ہوا ہے۔ فلسطینی شہری دفاع کے مطابق سول ڈیفنس کے کم از کم 32 ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے کے 134اور ڈبلیو ایچ او کا ایک کارکن ہلاک ہوئے ہیں۔

غزہ: فلسطینی انکلیو کی حکومت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیل جارحیت کے دوران 86 صحافی مارے گئے ہیں۔ سرکاری پریس سروس کے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی فہرست میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 63 صحافیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

  • Dozens of journalists have been killed in the #Israel #Gaza war. The first month of the war was the deadliest period for journalists covering conflict since 1992 when CPJ began keeping records.

    Explore our interactive map of journalists killed in the war: https://t.co/dGAhEgtzIZ pic.twitter.com/tymkKnCrzl

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) December 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • The #Israel #Gaza war is taking an unprecedented toll on journalists.

    📸 CPJ has compiled photos of journalists working under extreme, heartbreaking, and sometimes fatal circumstances to cover the fighting.

    View them here ⬇️ https://t.co/CaNYobFBy9

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دوسری جانب، دنیا بھر میں صحافیوں کی نمائندگی کرنے والی ایک سرکردہ تنظیم نے 2023 میں دنیا بھر میں میڈیا کے پیشہ ور افراد کی ہلاکت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے مطابق حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ میں 30 سالوں میں کسی بھی تنازعہ سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔ میڈیا ورکرز کی ہلاکتوں کی اپنی سالانہ گنتی میں، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا کہ اس سال اب تک 94 صحافی مارے جا چکے ہیں اور تقریباً 400 دیگر کو قید کیا گیا ہے۔ اموات کی تعداد 2022 کی اسی مدت میں 67 سے زیادہ ہے - انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے میڈیا ورکرز کے لیے بہتر تحفظ اور ان کے حملہ آوروں کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا۔ آئی ایف جے کے صدر ڈومینی کیو کے مطابق "صحافیوں کے تحفظ اور موثر بین الاقوامی نفاذ کے لیے ایک نئے عالمی معیار کی ضرورت اس سے زیادہ پہلے کبھی نہیں تھی۔ تنظیم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی کوریج کرتے ہوئے 68 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر فلسطینی صحافیوں کی موت غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تنظیم نے افغانستان، فلپائن، بھارت، چین اور بنگلہ دیش میں صحافیوں کی ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل مہینوں تک غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھنے کو تیار

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 296 فلسطینی طبی عملہ ہلاک ہوا ہے۔ فلسطینی شہری دفاع کے مطابق سول ڈیفنس کے کم از کم 32 ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے کے 134اور ڈبلیو ایچ او کا ایک کارکن ہلاک ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.