واشنگٹن: امریکی ریاست مسی سیپی کے ایک دیہی قصبے میں چھ افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ مسی سپی کے حکام نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ٹیٹ کاؤنٹی کے شیرف نے بتایا کہ شوٹر نے جمعہ کو ٹینیسی کے شہر میمفس سے تقریباً 50 کلومیٹر جنوب میں آرکابوٹلہ کے مختلف مقامات پر متاثرین کو ہلاک کیا۔ مسی سیپی کے گورنر ٹیٹ ریوز نے جمعہ کی سہ پہر ایک بیان میں کہا کہ انہیں ٹیٹ کاؤنٹی میں فائرنگ کے سلسلے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے لکھا “ذمہ دار شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس وقت، ہم مانتے ہیں کہ اس نے تنہا ہی اس واردات کو انجام دیا۔ اس کا مقصد ابھی تک معلوم نہیں ہے۔‘‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بارے میں کہا کہ وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے، ریاستی اور مقامی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور میں نے ہدایت دی ہے کہ متاثرین کو سبھی ممکنہ امداد فراہم کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بندوق کے قوانین میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ اس میں تمام قسم کی بندوق کی فروخت پر پس منظر کی جانچ، حملہ کرنے والے ہتھیاروں اور اعلیٰ صلاحیت کی حامل گولیوں کی میگزین پر پابندی، اور بندوق بنانے والوں کے لیے استثنیٰ کو ختم کرنا شامل ہے جو جان بوجھ کر ہماری سڑکوں پر جنگی ہتھیار لاتے ہیں۔ وہیں گورنر کے مطابق مسی سیپی بیورو آف انویسٹی گیشن کو تحقیقات میں مدد کے لیے بلایا گیا ہے۔ گن وائلنس آرکائیو کے مطابق اس سال اب تک امریکہ میں بندوق کے تشدد سے 5,500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یو این آئی