موغادیشو: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جنوری سے اب تک صومالیہ میں ہیضہ کی وباء سے 30 اموات کے بعد ہیضے کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے منگل کے روز کہا کہ صومالیہ میں 2022 سے 28 اضلاع اور بنادیر کے علاقے میں ہیضے کی منتقلی ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا، "2023 کے جنوری سے، صومالیہ کے 28 اضلاع میں ہیضے کی وجہ سے 30 اموات اور کل 11,704 مشتبہ کیسز درج ہو چکے ہیں۔"
ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ جولائی کے آخر میں صومالیہ کے 28 اضلاع میں تقریباً 235 نئے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے تھے، لیکن راحت کی بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے کسی کی موت نہیں ہوئی۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق مذکورہ بالا اضلاع سے رپورٹ ہونے والی اموات کی کل شرح 0.3 فیصد ہے جو کہ ایک فیصد سے زیادہ کی ہنگامی حد سے کم ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا، "ڈبلیو ایچ او اور صحت کی تنظیموں نے جوبالند ریاست پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، قحط زدہ اضلاع میں ہیضے کے انسداد کا کام تیز کردیا ہے۔"
مزید پڑھیں: ہیضہ سے لڑنے کیلئے اورل ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں ہیتی پہنچیں
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے اپریل میں خبردار کیا تھا کہ صومالیہ میں شدید بارشوں کی وجہ سے دریا میں اچانک اور ناگہانی سیلاب کے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے خبردار کرنے کے مطابق سیلاب کے پانی سے صومالیہ میں متعدد بیماریاں پھیل گئیں ہیں۔ جس سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔