میڈریڈ: اسپین کے مشرقی کاسٹے لان اور ٹیروئل صوبے کے جنگلات میں شدید آگ لگنے کی وجہ سے یہاں کے 1600 سے زیادہ باشندوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ مقامی میڈیا نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ اسپین کے اخبار میں 20 منٹ میں جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ افسران نے وایلنسیا کے کاسٹے لان صوبہ کے نو شہروں اور پڑوسی صوبہ ٹیروئل کے دو شہروں سے لوگوں کو نکالنے کی ہدایت دی ہے۔ ویلنسیاکے انتظامیہ نے صدر ذیمو پوئگ نے کہا کہ ان دو صوبوں کے جنگلوں کی تقریبا 2470 ایکڑ زمین شدید آگ کی زد میں آ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابوپانے کے لئے چار سو فائر فائٹر رات بھر کڑی محنت کریں گے اور اگر موسم ٹھیک رہا تو 18 جہاز صبح ریسکیو مہم میں شامل ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افسران نے ایمرجنسی حالات کے لئے ایک خصوصی فوجی اکائی سے آگ بجھانے میں مدد کی اپیل کی، جس کے بعد فوجی اکائی نے آگ بجھانے کے لئے اپنے تقریبا 74 فوجی کارکنوں کو، 19کاروں اور 12 فائر ٹرکوں کو تعینات کیا۔ خطے کے وزارت داخلہ کے سربراہ سلواڈور المونار نے بتایا کہ دو مہینے تک بارش نہ ہونے کی وجہ سے یہ آگ لگی۔ بتا دیں سنہ 2021 میں اگست ماہ میں ترکیہ کے جنگلوں میں آتزشدگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ آگ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کے احاطے تک پہنچ گئی تھی جس سے مکین اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ علاقے سے نکلنے والے راستوں پر گاڑیوں کی لمبی قطار لگی گئی تھی۔ ترکی کے جنگلات میں نو روز سے آگ لگی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ: اوریگن کے جنگل میں آگ، تیس افراد ہلاک
یو این آئی