ETV Bharat / international

غزہ کے نوجوانوں میں اسکیٹ بورڈنگ کی بڑھتی مقبولیت

اگر غزہ میں رہنے والوں کو چھوڑ دیا جائے تو عرب خواتین میں اسکیٹ بورڈنگ عام نہیں ہے۔

author img

By

Published : Jan 10, 2020, 5:44 PM IST

غزہ کے نوجوانوں میں اسکٹبورڈنگ کی بڑھتی مقبولیت
غزہ کے نوجوانوں میں اسکٹبورڈنگ کی بڑھتی مقبولیت

اس محصور شہر میں متعدد لڑکیاں محتاط انداز میں اپنے اسکیٹ بورڈز پر کھیلتی نظر آ رہی ہیں، خاص بات یہ ہے کہ جب یہ لڑکیاں ان اسکیٹ بورڈ پر چڑھ کر اسے دھکیلتی ہیں تو اس کی خوشی صرف ان کو ہی نہیں بلکہ آس پاس کھڑی بھیڑ بھی ان کو دیکھ کر کافی خوشی محسوس کرتی ہے۔

غزہ کے نوجوانوں میں اسکٹبورڈنگ کی بڑھتی مقبولیت

اسکٹ بورڈنگ سیکھنے والی ریحم کریمہ بتاتی ہیں کہ یہ ان کا نیا شوق ہے، انہیں اس کھیل سے بہت پہلے سے لگاؤ تھا تا ہم حال ہی میں یہ کھیل غزہ میں بھی شروع ہوا ہے اور انہوں نے اسے جوائن کر لیا ہے اور وہ اس سے لطف اندوز بھی ہو رہی ہوں۔

لمبے عرصے سے جنگ سے متاثرہ اس خطے میں کسی زمانے میں اسکیٹ بورڈنگ کرنے والے صرف چند افراد ہی تھے لیکن آج کل درجنوں نوجوان نے اسکٹ بورڈنگ میں مہارت حاصل کر لی ہے۔

نئے اسکٹ بورڈرز کو سکھانے کا کام غزہ میں واقع اطالوی مرکز برائے ثقافتی کے مدد سے اطالوی اسکیٹ بورڈز کے کارکنان کر رہے ہیں۔ یہ گروپ ان نوجوان اسکٹ بورڈرز کی حوصلہ افزائی کے علاوہ ان کو تربیت بھی دیتا ہے۔

رشا الطیب بتاتی ہیں کہ یہ لڑکیاں کافی تیزی سے سکیٹ بورڈنگ سیکھ گئی ہیں، ان لڑکیوں نے صرف چار دنوں میں سکٹ بورڈنگ کے سارے تیکنیک بھی سیکھ لیے ہیں۔


پڑوسی ممالک اسرائیل اور مصر کی 12 سالہ قدیم ناکہ بندی کی سبب غزہ باقی دنیا سے منقطع ہو کر رہ گیا ہے تا ہم اطالوی کارکن وقتا فوقتا اسرائیلی اجازت نامے حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

دوسری جانب اطالوی ثاقفتی مرکز کی ڈائریکٹر کارولی کا کہنا ہے کہ وہ آج سے نہیں بلکہ ایک طویل عرصے سے غزہ میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دو ہفتوں میں اطالویوں کا ایک بڑا وفد یہاں آیا ہے جس میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ یہ نوجوان غزہ میں اس لئے آتے ہیں کیوں کہ یہ غزہ کی سرحدی دروازوں کو کھولنا چاہتے ہیں اور غزہ کے اندر موجود انسانوں سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔


نوجوان کھلاڑیوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے کنکریٹ کے ریمپ تیار کئے گئے ہیں۔

اسکیٹ بورڈرز کے ایک نئے گروپ کی گریجویشن تقریب دیکھنے اور اس میں شریک ہونے کے لئے سیکڑوں افراد جمع ہوئے ہیں۔

اطالوی کارکن ایزا بیلا بتاتی ہیں وہ اسکیٹ بورڈنگ کے لئے کام کرتی ہیں، اس برس وہ دو خواتین سکٹ بورڈرز کو لے کر آئے ہیں تا کہ وہ لڑکیوں کو کھیل کود اور سکٹ بورڈنگز سکھا سکیں۔

اطالوی مرکز برسوں سے غزہ کے نوجوان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ تاہم رواں سال پہلی بار غزہ کی لڑکیوں کو بھی تربیت دینے کا کام شروع کیا گیا تا کہ وہ بھی اسکیٹ بورڈز پر سوار ہو کر اس سے لطف اندوز ہو سکیں۔

اس محصور شہر میں متعدد لڑکیاں محتاط انداز میں اپنے اسکیٹ بورڈز پر کھیلتی نظر آ رہی ہیں، خاص بات یہ ہے کہ جب یہ لڑکیاں ان اسکیٹ بورڈ پر چڑھ کر اسے دھکیلتی ہیں تو اس کی خوشی صرف ان کو ہی نہیں بلکہ آس پاس کھڑی بھیڑ بھی ان کو دیکھ کر کافی خوشی محسوس کرتی ہے۔

غزہ کے نوجوانوں میں اسکٹبورڈنگ کی بڑھتی مقبولیت

اسکٹ بورڈنگ سیکھنے والی ریحم کریمہ بتاتی ہیں کہ یہ ان کا نیا شوق ہے، انہیں اس کھیل سے بہت پہلے سے لگاؤ تھا تا ہم حال ہی میں یہ کھیل غزہ میں بھی شروع ہوا ہے اور انہوں نے اسے جوائن کر لیا ہے اور وہ اس سے لطف اندوز بھی ہو رہی ہوں۔

لمبے عرصے سے جنگ سے متاثرہ اس خطے میں کسی زمانے میں اسکیٹ بورڈنگ کرنے والے صرف چند افراد ہی تھے لیکن آج کل درجنوں نوجوان نے اسکٹ بورڈنگ میں مہارت حاصل کر لی ہے۔

نئے اسکٹ بورڈرز کو سکھانے کا کام غزہ میں واقع اطالوی مرکز برائے ثقافتی کے مدد سے اطالوی اسکیٹ بورڈز کے کارکنان کر رہے ہیں۔ یہ گروپ ان نوجوان اسکٹ بورڈرز کی حوصلہ افزائی کے علاوہ ان کو تربیت بھی دیتا ہے۔

رشا الطیب بتاتی ہیں کہ یہ لڑکیاں کافی تیزی سے سکیٹ بورڈنگ سیکھ گئی ہیں، ان لڑکیوں نے صرف چار دنوں میں سکٹ بورڈنگ کے سارے تیکنیک بھی سیکھ لیے ہیں۔


پڑوسی ممالک اسرائیل اور مصر کی 12 سالہ قدیم ناکہ بندی کی سبب غزہ باقی دنیا سے منقطع ہو کر رہ گیا ہے تا ہم اطالوی کارکن وقتا فوقتا اسرائیلی اجازت نامے حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

دوسری جانب اطالوی ثاقفتی مرکز کی ڈائریکٹر کارولی کا کہنا ہے کہ وہ آج سے نہیں بلکہ ایک طویل عرصے سے غزہ میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دو ہفتوں میں اطالویوں کا ایک بڑا وفد یہاں آیا ہے جس میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔ یہ نوجوان غزہ میں اس لئے آتے ہیں کیوں کہ یہ غزہ کی سرحدی دروازوں کو کھولنا چاہتے ہیں اور غزہ کے اندر موجود انسانوں سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔


نوجوان کھلاڑیوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے کنکریٹ کے ریمپ تیار کئے گئے ہیں۔

اسکیٹ بورڈرز کے ایک نئے گروپ کی گریجویشن تقریب دیکھنے اور اس میں شریک ہونے کے لئے سیکڑوں افراد جمع ہوئے ہیں۔

اطالوی کارکن ایزا بیلا بتاتی ہیں وہ اسکیٹ بورڈنگ کے لئے کام کرتی ہیں، اس برس وہ دو خواتین سکٹ بورڈرز کو لے کر آئے ہیں تا کہ وہ لڑکیوں کو کھیل کود اور سکٹ بورڈنگز سکھا سکیں۔

اطالوی مرکز برسوں سے غزہ کے نوجوان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ تاہم رواں سال پہلی بار غزہ کی لڑکیوں کو بھی تربیت دینے کا کام شروع کیا گیا تا کہ وہ بھی اسکیٹ بورڈز پر سوار ہو کر اس سے لطف اندوز ہو سکیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.