اقوام متحدہ (یو این) قطر کے مالی تعاون سے چلنے والے پروگرام کے تحت پیر سے غزہ کی پٹی کے ہزاروں غریب خاندانوں میں نقد امداد کی تقسیم شروع کرے گا۔ یہ اطلاع مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے سفیر نے دی ہے۔
سال 2014 میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے قطر نے غزہ کو لاکھوں ڈالر کا عطیہ دیا ہے۔ اسرائیل اور امریکہ کو نقد ادائیگیوں میں تبدیلی کے لیے کہا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ حماس تک نہ پہنچیں۔
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ قطر اور اقوام متحدہ کے تعاون سے اور اسرائیل کی حمایت سے فنڈ کے ایک نظر ثانی شدہ منصوبے کے تحت غزہ کی پٹی میں 700 سے زائد تقسیم مراکز کو نقد امداد دی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے مغربی ایشیا کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ تقریباً ایک لاکھ مستحقین پیر سے نقد امداد وصول کرنا شروع کردیں گے۔ عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ کیا نقد امداد کے ذریعے حماس کو نظرانداز کرنے کے لیے تقسیم مراکز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
غزہ کے غریبوں کے لیے قطر کی فنڈنگ اسکیم کو اسرائیلی حمایت حاصل ہے۔ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے آج کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ حماس کو نظرانداز کرتے ہوئے رقم ضرورت مندوں تک پہنچے۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ ادائیگی نقد نہیں بلکہ واؤچر سے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Strikes on Gaza: اسرائیل نے غزہ میں فضائی حملے کیے
بینیٹ کے دفتر نے کہا کہ "گرانٹس واؤچر میں دی جا رہی ہیں، نقد نہیں۔ جب تضاد کے بارے میں پوچھا گیا تو بینیٹ کے دفتر نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔