ETV Bharat / international

لیبیا میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کا مطالبہ

اقوام متحدہ نے لیبیا کے متحارب فریقین کے درمیان جاری سیاسی گفت و شنید کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے جنگ بندی معاہدوں پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

antonioguterres
بہ شکریہ ٹوئڈر
author img

By

Published : Dec 8, 2020, 8:01 AM IST

اقوام متحدہ نے لیبیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں جنگ بندی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجرک نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اقوام متحدہ لیبیا سے موصولہ اطلاعات کے بارے میں فکر مند ہے۔

  • جنگ بندی معاہدوں پر عمل:

اقوام متحدہ نے لیبیا کے متحارب فریقین کے درمیان جاری سیاسی گفت و شنید کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے جنگ بندی معاہدوں پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

UN urges continued ceasefire in Libya amid 'concerning' reports
بہ شکریہ ٹوئڈر

ڈوجرک نے روزانہ بریفنگ کے دوران کہا 'ہم نے ان رپورٹز کو دیکھا ہے، جس میں لیبیا کے موجودہ حالات کا ذکر کیا گیا ہے'۔

  • قانون کی بالادستی پر زور:

'ہم لیبیا، لیبیا کی جماعتوں اور ان پر اثر انداز ہونے والے ہر ایک فریق سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کے ملک میں خانہ جنگی ختم ہو اور قانون کی بالادستی قائم ہو'۔

UN urges continued ceasefire in Libya amid 'concerning' reports
بہ شکریہ ٹوئڈر

'مختلف سطحوں پر سیاسی بات چیت ہو رہی ہے، جس کے اچھے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ جاری ہے'۔

  • لیبیا میں صورت حال کا پس منظر:

واضح رہے کہ سنہ 2011 میں لیبیا میں ملک سے سب سے بڑے سیاسی رہنما معمر قذافی کا تختہ الٹنے اور ان کے قتل کے بعد سے ہی لیبیا میں ایمراجنسی کی سی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

اس کے بعد ملک کے مغربی حصے کا انتظام فیاض السراج کی سربراہی میں حکومت کی قومی ایکارڈ (جی این اے) کے زیر کنٹرول ہے، جبکہ مشرقی حصہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے لیبیا نیشنل آرمی (ایل این اے) کے زیر کنٹرول ہے۔

ڈوجرک نے ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ حفتر نے اپنی افواج کو اعلی سطح پر تیار کیا ہے، لیکن کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے پاس 'جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کی تصدیق نہیں ہے'۔

اس سے قبل ملک کے مغرب میں طرابلس اور مشرق میں تبروک سے تعلق رکھنے والے لیبیا کے پارلیمنٹیرینز نے ایوان نمائندگان میں تقسیم کو ختم کرنے کے لئے ملاقات اور مذاکرات پر اتفاق کیا۔

اقوام متحدہ نے لیبیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں جنگ بندی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجرک نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اقوام متحدہ لیبیا سے موصولہ اطلاعات کے بارے میں فکر مند ہے۔

  • جنگ بندی معاہدوں پر عمل:

اقوام متحدہ نے لیبیا کے متحارب فریقین کے درمیان جاری سیاسی گفت و شنید کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے جنگ بندی معاہدوں پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

UN urges continued ceasefire in Libya amid 'concerning' reports
بہ شکریہ ٹوئڈر

ڈوجرک نے روزانہ بریفنگ کے دوران کہا 'ہم نے ان رپورٹز کو دیکھا ہے، جس میں لیبیا کے موجودہ حالات کا ذکر کیا گیا ہے'۔

  • قانون کی بالادستی پر زور:

'ہم لیبیا، لیبیا کی جماعتوں اور ان پر اثر انداز ہونے والے ہر ایک فریق سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کے ملک میں خانہ جنگی ختم ہو اور قانون کی بالادستی قائم ہو'۔

UN urges continued ceasefire in Libya amid 'concerning' reports
بہ شکریہ ٹوئڈر

'مختلف سطحوں پر سیاسی بات چیت ہو رہی ہے، جس کے اچھے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ جاری ہے'۔

  • لیبیا میں صورت حال کا پس منظر:

واضح رہے کہ سنہ 2011 میں لیبیا میں ملک سے سب سے بڑے سیاسی رہنما معمر قذافی کا تختہ الٹنے اور ان کے قتل کے بعد سے ہی لیبیا میں ایمراجنسی کی سی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

اس کے بعد ملک کے مغربی حصے کا انتظام فیاض السراج کی سربراہی میں حکومت کی قومی ایکارڈ (جی این اے) کے زیر کنٹرول ہے، جبکہ مشرقی حصہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے لیبیا نیشنل آرمی (ایل این اے) کے زیر کنٹرول ہے۔

ڈوجرک نے ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ حفتر نے اپنی افواج کو اعلی سطح پر تیار کیا ہے، لیکن کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے پاس 'جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کی تصدیق نہیں ہے'۔

اس سے قبل ملک کے مغرب میں طرابلس اور مشرق میں تبروک سے تعلق رکھنے والے لیبیا کے پارلیمنٹیرینز نے ایوان نمائندگان میں تقسیم کو ختم کرنے کے لئے ملاقات اور مذاکرات پر اتفاق کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.