اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ خوفناک ہے اور انہوں نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ فوری طور پر جنگ بندی کی طرف تمام فریقوں کو فعال طور پر شامل کر رہا ہے اور ان سے ثالثی کی کوششوں کو تیز اور کامیاب کرنے پر زور دیا ہے۔
گوٹریس نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران فلسطین اور اسرائیل میں برسوں کے بدترین جنگ پر کہا ’’تشدد کا یہ تازہ ترین دور صرف موت ، تباہی اور مایوسی کو ہی دوام بخشتا ہے اور بقا و امن کی امیدوں کو ختم کرتا ہے‘‘ اس وجہ سے انہوں نے لڑائی کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے فوری طور پر رکنا چاہیے۔
انہوں نے کہا ، "اس جھڑپ میں انسانی بحرانوں اور انتہا پسندی کو بڑھاوادینے کی صلاحیت ہے۔" نہ صرف فلسطین اور اسرائیل بلکہ پورے خطے میں ہی انسانی بحرانوں اور انتہا پسندی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس سے خطرناک طور پر عدم استحکام پیدا ہوگا۔ "
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری اتوار کے روز بھی ہوائی حملوں کے ساتھ مسلسل ساتویں دن جاری رہی، جس میں کم از کم 42 فلسطینی ہلاک، درجنوں زخمی ہوگئے اور کم از کم دو رہائشی عمارت تباہ ہوگئی۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں
وزیر اعظم بینجامن نیتن یاھو نے کہا کہ تشدد کے پیش نظر کوئی واضح اور حتمی بات ابھی نہیں ہے بلکہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔
وہیں نیتن یاھو نے ہفتے کے روز غزہ پر حملے جاری رکھنے کا عزم بھی کیا کہ جب تک کہ ہم اپنے اہداف تک نہیں پہنچ جاتے تب تک جنگ جاری رہی گی۔
مزید یہ کہ امریکہ کے صدر بائیڈن نے نیتن یاہو اور فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں کے بارے میں بات چیت کی۔
حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کی وجہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتے ہوئے بائیڈن نے نیتن یاہو سے شہریوں اور صحافیوں کی حفاظت پر زور دیا۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری سے کم از کم 192 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہوئے ہیں۔