سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نیوز ایجنسی نے فوری طور پر کوئی وجہ پیش کیے بغیر ہی اس کی موت کی اطلاع دی۔
ان کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم ان کی صحت گذشتہ کئی سالوں سے ابتر تھی اور وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ ولید المعلم کو پہلی مرتبہ 2006 میں وزیر خارجہ مقرر کیا گیا تھا اور وہ نائب وزیراعظم کے عہدے پر بھی فائز رہے تھے۔
المعلم نے 1990 میں شام میں اسرائیل کے ساتھ جاری رہنے والے امن مذاکرات کے دوران نو برسوں تک واشنگٹن میں سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھی۔ المعلم کو اسد کے قریبی ساتھی کے طور پر بھی جانا جاتا تھا جنہوں نے حزب اختلاف کے خلاف اسد کے لئے اپنی وفاداری اور سخت گیر پوزیشن اختیار کر رکھا تھا۔
موجودہ بحران کے دوران وہ اکثر دمشق میں نیوز کانفرنسوں کا انعقاد کرتے رہے تھے، جس میں شام کی حکومت کے مؤقف کی تفصیل ہوتی تھی۔
بین الاقوامی تنقید کا سامنا کرنے کے باوجود انہوں نے بار بار اس عزم کا اظہار کیا کہ اپوزیشن اسرائیل مخالف شام کے خلاف مغربی سازش کا حصہ ہے، جس کو کچل دیا جائے گا۔