ETV Bharat / international

اسرائیل، فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب: ترکی الفیصل

author img

By

Published : Dec 7, 2020, 2:07 PM IST

سعودی شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیل پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'اسرائیل ایک مغربی نوآبادیاتی طاقت ہے جس نے فلسطینی نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور مردوں کو حراستی کیمپوں میں قید کردیا ہے، وہ ان سب کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے'۔

Saudi prince strongly criticizes Israel at Bahrain summit
ترکی الفیصل

سعودی شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیلی وفد کی موجودگی میں منامہ کانفرنس میں اسرائیل پر سخت تنقید کی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'اسرائیل ایک مغربی نوآبادیاتی طاقت ہے، جس نے فلسطینیی نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور مردوں کو حراستی کیمپوں میں قید کردیا ہے، وہ ان سب کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے'۔

'اسرائیل اپنی مرضی کے مطابق گھروں کو مسمار کررہا ہے اور جس کو چاہیں قتل کردیتا ہے'۔

  • 'آزاد فلسطینی ریاست'

الفیصل نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 'اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات یا تعلقات کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی آزاد ریاست کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے'۔

ترکی الفیصل کے اس بیان کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے اپنی برہمی کا اظہار کیا۔

  • اسرائیل کا رد عمل:

انہوں نے کہا کہ منامہ کانفرنس میں سعودی نمائندے کے جھوٹے الزامات حقائق یا سچے جذبے کی عکاسی نہیں کرتے ہیں اور خطے میں جو تبدیلیاں چل رہی ہیں، اس بیان سے اس کی عکاسی نہیں ہوتی'۔

Saudi prince strongly criticizes Israel at Bahrain summit
بہ شکریہ ٹوئٹر

گبی اشکنازی نے کہا کہ 'میں نے ان کے ریمارکس کو مسترد کردیا اور ان پر زور دیا کہ الزام تراشی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ ہم ایک نئے دور کے آغاز میں ہیں۔ یہ دور امن کا دور ہے'۔

واضح رہے کہ شہزادہ ترکی الفیصل نے دو دہائیوں سے زائد عرصے تک سعودی انٹیلیجنس کی رہنمائی کی ہے۔

انہوں نے امریکہ اور برطانیہ میں سعودی سفیر کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے کم عمر فلسطینی ہلاک

الفیصل کا کہنا ہے کہ 'فلسطینیوں کو ان کی خود مختار ریاست حاصل کرنے میں مدد کے لئے کسی بھی معمول کے معاہدے کی ضرورت ہے، جس پر خطہ کے ممالک کا اتفاق ہو'۔

  • الفیصل کی رائے کی کیا اہمیت ہے؟

اگرچہ فی الحال الفیصل کوئی سرکاری عہدہ پر فائز نہیں ہیں، لیکن ان کی رائے شاہ سلمان کی رائے اور موقف کا آئینہ دار قرار دی جاتی ہے۔

اس کے برعکس سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مشترکہ حریف ایران کا مقابلہ کرنے اور مملکت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لئے اسرائیل کے ساتھ خاموشی سے اپنی رضامندی کا اشارہ دیا ہے۔

  • مسلم ممالک کے اسرائیل سے تعلقات اور یہ موقف!

شہزادہ الفیصل کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب پڑوسی ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے ضمن میں سرکاری طور پر معاہدے کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج

سعودی عرب نے اصرار کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا 'دو ریاستی حل' پر مشتمل پائیدار امن معاہدے کے ساتھ ہی اس کے اور اسرائیل کے مابین کسی بھی قسم کی پیش رفت ہوسکتی ہے۔

سعودی شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیلی وفد کی موجودگی میں منامہ کانفرنس میں اسرائیل پر سخت تنقید کی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'اسرائیل ایک مغربی نوآبادیاتی طاقت ہے، جس نے فلسطینیی نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور مردوں کو حراستی کیمپوں میں قید کردیا ہے، وہ ان سب کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے'۔

'اسرائیل اپنی مرضی کے مطابق گھروں کو مسمار کررہا ہے اور جس کو چاہیں قتل کردیتا ہے'۔

  • 'آزاد فلسطینی ریاست'

الفیصل نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 'اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات یا تعلقات کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی آزاد ریاست کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے'۔

ترکی الفیصل کے اس بیان کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے اپنی برہمی کا اظہار کیا۔

  • اسرائیل کا رد عمل:

انہوں نے کہا کہ منامہ کانفرنس میں سعودی نمائندے کے جھوٹے الزامات حقائق یا سچے جذبے کی عکاسی نہیں کرتے ہیں اور خطے میں جو تبدیلیاں چل رہی ہیں، اس بیان سے اس کی عکاسی نہیں ہوتی'۔

Saudi prince strongly criticizes Israel at Bahrain summit
بہ شکریہ ٹوئٹر

گبی اشکنازی نے کہا کہ 'میں نے ان کے ریمارکس کو مسترد کردیا اور ان پر زور دیا کہ الزام تراشی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ ہم ایک نئے دور کے آغاز میں ہیں۔ یہ دور امن کا دور ہے'۔

واضح رہے کہ شہزادہ ترکی الفیصل نے دو دہائیوں سے زائد عرصے تک سعودی انٹیلیجنس کی رہنمائی کی ہے۔

انہوں نے امریکہ اور برطانیہ میں سعودی سفیر کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے کم عمر فلسطینی ہلاک

الفیصل کا کہنا ہے کہ 'فلسطینیوں کو ان کی خود مختار ریاست حاصل کرنے میں مدد کے لئے کسی بھی معمول کے معاہدے کی ضرورت ہے، جس پر خطہ کے ممالک کا اتفاق ہو'۔

  • الفیصل کی رائے کی کیا اہمیت ہے؟

اگرچہ فی الحال الفیصل کوئی سرکاری عہدہ پر فائز نہیں ہیں، لیکن ان کی رائے شاہ سلمان کی رائے اور موقف کا آئینہ دار قرار دی جاتی ہے۔

اس کے برعکس سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مشترکہ حریف ایران کا مقابلہ کرنے اور مملکت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لئے اسرائیل کے ساتھ خاموشی سے اپنی رضامندی کا اشارہ دیا ہے۔

  • مسلم ممالک کے اسرائیل سے تعلقات اور یہ موقف!

شہزادہ الفیصل کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب پڑوسی ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے ضمن میں سرکاری طور پر معاہدے کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج

سعودی عرب نے اصرار کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا 'دو ریاستی حل' پر مشتمل پائیدار امن معاہدے کے ساتھ ہی اس کے اور اسرائیل کے مابین کسی بھی قسم کی پیش رفت ہوسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.