پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (پی او کے) سے وابستہ سماجی کارکن امجد ایوب مرزا نے کہا کہ 'سعودی عرب نے پاکستان کے زیر اتنظام کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کے نقشے سے ہٹا دیا ہے'۔
انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'سعودی عرب نے پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کے نقشے سے ہٹا دیا!!!!'
انہوں نے اس تصویر کو بھی ٹویٹ کیا جس میں عنوان لگایا گیا تھا کہ 'سعودی عرب کا بھارت کو دیوالی تحفہ - گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو پاکستان کے نقشے سے ہٹایا گیا'۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے 21-22 نومبر کو جی -20 سمٹ کے انعقاد کی اپنی صدارت کے ضمن میں 20 ریال نوٹ جاری کیا'۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 'سعودی عرب کا یہ اقدام پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش سے کم نہیں ہے، جو اپنے نئے بلاک کے مطابق چین سے دوستانہ تعلقات بڑھا رہا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ستمبر میں کہا تھا کہ انہوں نے 15 نومبر کو ہونے والی نام نہاد گلگت بلتستانن اسمبلی کے انتخابات سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں اور اس پر سخت اعتراض بھی کیا ہے۔
ایم ای اے نے بیان کیا ہے کہ 'حکومت ہند نے پاکستانی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر اور لداخ بشمول گلگت بلتستان بھارت کا اٹوٹ انگ ہیں'۔
واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت نے اس سے قبل پاکستان کا ایک نیا سیاسی نقشہ جاری کیا تھا، جس میں جموں و کشمیر لداخ کے کچھ حصے، جوناگڑھ، سر کریک اور منووادر شامل تھے۔
یہ معاملہ بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے ایک برس کے بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے۔