انتظامیہ نے آئندہ احکامات تک تمام مساجد کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ابھی خطرہ ٹلا ہے ہے اور مزید حملوں کے امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
حکام نے کرائسٹ چرچ سے باہر جانے والی سبھی ٹربوپروپ پروازوں کو آئندہ احکامات تک کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔
پولیس نے کرائسٹ چرچ کی سبھی مسجدوں کو بند رکھنے کی بھی تاکید کی ہے اور علاقے میں سکیورٹی کے انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
اس معاملے میں ابھی تک ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیا۔
مختلف سیاسی رہنماوں کا رد عمل :
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیکنڈا آرڈین نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔
The person who has committed this violent act has no place here. To those in Christchurch; I encourage you to stay inside and follow the instructions of @nzpolice. The Police Commissioner will be making a public statement at 5pm. I will update everyone again later this evening.
— Jacinda Ardern (@jacindaardern) March 15, 2019The person who has committed this violent act has no place here. To those in Christchurch; I encourage you to stay inside and follow the instructions of @nzpolice. The Police Commissioner will be making a public statement at 5pm. I will update everyone again later this evening.
— Jacinda Ardern (@jacindaardern) March 15, 2019The person who has committed this violent act has no place here. To those in Christchurch; I encourage you to stay inside and follow the instructions of @nzpolice. The Police Commissioner will be making a public statement at 5pm. I will update everyone again later this evening.
— Jacinda Ardern (@jacindaardern) March 15, 2019
اطلاعات کے مطابق ایک حملہ آور کا تعلق آسٹرلیا سے جو اسی مقصد کے لیے نیوزی لینڈ آیا تھا۔
آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے مساجد پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے قومی پرچم کو آدھا سرنگوں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Out of respect and in condolence for all those killed in the terrorist attack in New Zealand, I have asked for flags to be flown at half-mast. pic.twitter.com/0qgIrmdgoH
— Scott Morrison (@ScottMorrisonMP) March 15, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Out of respect and in condolence for all those killed in the terrorist attack in New Zealand, I have asked for flags to be flown at half-mast. pic.twitter.com/0qgIrmdgoH
— Scott Morrison (@ScottMorrisonMP) March 15, 2019Out of respect and in condolence for all those killed in the terrorist attack in New Zealand, I have asked for flags to be flown at half-mast. pic.twitter.com/0qgIrmdgoH
— Scott Morrison (@ScottMorrisonMP) March 15, 2019
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ' کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ) میں مسجد پر دہشت گردانہ حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس مؤقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔'
کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ) میں مسجد پر دہشت گرد حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس مؤقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ: "دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں"۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرین اور انکے اہل خانہ کیساتھ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 15, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ) میں مسجد پر دہشت گرد حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس مؤقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ: "دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں"۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرین اور انکے اہل خانہ کیساتھ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 15, 2019کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ) میں مسجد پر دہشت گرد حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس مؤقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ: "دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں"۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرین اور انکے اہل خانہ کیساتھ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 15, 2019