ETV Bharat / international

فلسطینی صدر کی اسرائیلی قبضے کے خلاف عالمی برادری سے اپیل - مشرقی یروشلم پر قبضہ

اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا، جسے فلسطینی اپنے مستقبل کے دارالحکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

Palestinian president
Palestinian president
author img

By

Published : Oct 18, 2021, 3:55 PM IST

فلسطینی صدر نے عالمی برادری و امریکہ سے اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے اتوار کو خبردار کیا کہ فلسطینی علاقوں میں حالات اسرائیلی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ناقابل برداشت ہو چکے ہیں۔

انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین معاملے میں اپنے الفاظ پر عمل کرے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے تیزی سے کام کریں۔

عباس نے یہ بات مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں اپنے دفتر میں فلسطینی کاروباری افراد سے ملاقات کے دوران کہی۔

عباس نے کہا کہ "اسرائیل کو مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف اپنے تمام اقدامات روکنے چاہئیں۔" انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہ اگر اسرائیل دو ریاستی حل کو مسترد کرتا ہے تو ''فلسطینی دوسرے سیاسی متبادل کے پابند ہوں گے۔''

دو اکتوبر کو عباس نے کہا کہ ایک انتخاب یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1947 میں منظور کی گئی قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے یا تاریخی فلسطین کی سرزمین پر ایک ایسی جمہوری ریاست قائم کی جائے، جہاں فلسطینیوں کے مکمل سیاسی اور شہری حقوق حاصل ہوں۔

امریکہ کے زیر اہتمام اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان براہ راست امن مذاکرات 9 ماہ تک جاری رہنے کے بعد اسرائیلی بازآباکاری اور 1967 کی سرحد پر فلسطینی ریاست کے قیام کے اعتراف پر شدید اختلافات کے باعث 2014 میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ہزاروں فلسطینی اسرائیلی ورک پرمٹ کیوں حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا، جسے فلسطنیں اپنے مستقبل کے دارالحکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

فلسطینی صدر نے عالمی برادری و امریکہ سے اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے اتوار کو خبردار کیا کہ فلسطینی علاقوں میں حالات اسرائیلی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ناقابل برداشت ہو چکے ہیں۔

انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین معاملے میں اپنے الفاظ پر عمل کرے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے تیزی سے کام کریں۔

عباس نے یہ بات مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں اپنے دفتر میں فلسطینی کاروباری افراد سے ملاقات کے دوران کہی۔

عباس نے کہا کہ "اسرائیل کو مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف اپنے تمام اقدامات روکنے چاہئیں۔" انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہ اگر اسرائیل دو ریاستی حل کو مسترد کرتا ہے تو ''فلسطینی دوسرے سیاسی متبادل کے پابند ہوں گے۔''

دو اکتوبر کو عباس نے کہا کہ ایک انتخاب یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1947 میں منظور کی گئی قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے یا تاریخی فلسطین کی سرزمین پر ایک ایسی جمہوری ریاست قائم کی جائے، جہاں فلسطینیوں کے مکمل سیاسی اور شہری حقوق حاصل ہوں۔

امریکہ کے زیر اہتمام اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان براہ راست امن مذاکرات 9 ماہ تک جاری رہنے کے بعد اسرائیلی بازآباکاری اور 1967 کی سرحد پر فلسطینی ریاست کے قیام کے اعتراف پر شدید اختلافات کے باعث 2014 میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ہزاروں فلسطینی اسرائیلی ورک پرمٹ کیوں حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا، جسے فلسطنیں اپنے مستقبل کے دارالحکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.