ETV Bharat / international

Palestinian killed: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک فلسطینی کی تدفین

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس قتل کو "گھناؤنا جرم" قرار دیا ہے اور اسرائیلی فوج کو جدال اللہ کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

Palestinian killed by Israeli forces buried
Palestinian killed by Israeli forces buried
author img

By

Published : Sep 2, 2021, 2:31 PM IST

اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز نے بدھ کی صبح ایک نوجوان کو ہلاک کر دیا، جس کے بعد سینکڑوں فلسطینی نوجوان کی آخری رسومات کے لئے جمع ہوئے اور اسرائیلی فورسز کے خلاف احتجاج کیا۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک فلسطینی کی تدفین

39 سالہ رید جدال اللہ، رام اللہ کے نواحی گاؤں بیت الطحطہ کا رہائشی تھا۔

سوگواروں نے اس کی لاش کو فلسطینی پرچم میں لپیٹا اور جنازے کو قبرستان لے جانے کے دوران کئی لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لہرائے اور نعرے بلند کئے۔

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق رید جدال اللہ ایک باغبان تھا جسے کام سے واپس آتے ہوئے اپنے گاؤں کے مغربی دروازے پر گولی مار دی گئی۔

مہلوک کے چچا محمد جداللہ نے کہا کہ "میں دنیا کو اپنا پیغام بھیج رہا ہوں کہ فلسطینیوں کا خون سستا نہیں ہے۔ وہ ہمیں اس طرح پکڑ رہے ہیں جیسے وہ ماہی گیری کر رہے ہوں، جیسے ایک ماہی گیر سمندر میں مچھلی کے لیے جاتا ہے۔ کیوں؟ وہاں صرف فلسطینی لوگ ہیں، فلسطینی عوام اپنے مقصد کے لیے، اپنے گھروں کے لیے، اپنے کھانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ میرا بھتیجا جو مر گیا، وہ صبح سے شام تک باہر رہتا تھا، کس لیے؟ روزی روٹی کے لیے۔ اگر وہ کام نہیں کرتا تو پیسہ کہاں سے آئے گا؟ کیا ایسی حکومتیں ہیں جو فلسطینی عوام کو پیسے بھیجتی ہیں اور ان سے کہتی ہیں کہ وہ کام نہ کریں؟''

یہ بھی پڑھیں: Palestinian killed in West Bank: مغربی کنارے میں ہلاک فلسطینی نوجوان کی نماز جنازہ میں امڈی بھیڑ

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس قتل کو "گھناؤنا جرم" قرار دیا ہے اور اسرائیلی فوج کو جدال اللہ کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

اسرائیلی فوج نے جدال اللہ کی موت کے حالات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز نے بدھ کی صبح ایک نوجوان کو ہلاک کر دیا، جس کے بعد سینکڑوں فلسطینی نوجوان کی آخری رسومات کے لئے جمع ہوئے اور اسرائیلی فورسز کے خلاف احتجاج کیا۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک فلسطینی کی تدفین

39 سالہ رید جدال اللہ، رام اللہ کے نواحی گاؤں بیت الطحطہ کا رہائشی تھا۔

سوگواروں نے اس کی لاش کو فلسطینی پرچم میں لپیٹا اور جنازے کو قبرستان لے جانے کے دوران کئی لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لہرائے اور نعرے بلند کئے۔

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق رید جدال اللہ ایک باغبان تھا جسے کام سے واپس آتے ہوئے اپنے گاؤں کے مغربی دروازے پر گولی مار دی گئی۔

مہلوک کے چچا محمد جداللہ نے کہا کہ "میں دنیا کو اپنا پیغام بھیج رہا ہوں کہ فلسطینیوں کا خون سستا نہیں ہے۔ وہ ہمیں اس طرح پکڑ رہے ہیں جیسے وہ ماہی گیری کر رہے ہوں، جیسے ایک ماہی گیر سمندر میں مچھلی کے لیے جاتا ہے۔ کیوں؟ وہاں صرف فلسطینی لوگ ہیں، فلسطینی عوام اپنے مقصد کے لیے، اپنے گھروں کے لیے، اپنے کھانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ میرا بھتیجا جو مر گیا، وہ صبح سے شام تک باہر رہتا تھا، کس لیے؟ روزی روٹی کے لیے۔ اگر وہ کام نہیں کرتا تو پیسہ کہاں سے آئے گا؟ کیا ایسی حکومتیں ہیں جو فلسطینی عوام کو پیسے بھیجتی ہیں اور ان سے کہتی ہیں کہ وہ کام نہ کریں؟''

یہ بھی پڑھیں: Palestinian killed in West Bank: مغربی کنارے میں ہلاک فلسطینی نوجوان کی نماز جنازہ میں امڈی بھیڑ

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس قتل کو "گھناؤنا جرم" قرار دیا ہے اور اسرائیلی فوج کو جدال اللہ کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

اسرائیلی فوج نے جدال اللہ کی موت کے حالات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.