ETV Bharat / international

'فلسطین ۔اسرائیل تصادم مکمل مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے'

author img

By

Published : May 19, 2021, 5:39 PM IST

Updated : May 19, 2021, 6:41 PM IST

فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ذریعہ یروشلم میں مقدس مقامات کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ یہودی بستیوں میں بسنے والوں کی طرف سے انتہا پسندانہ کارروائیوں کی وجہ سے مذہبی جنگ کی ممکنہ تباہی کی وارننگ دی ہے۔

Palestine-Israel conflict
Palestine-Israel conflict

فلسطینی رہنما محمود عباس کے مذہبی اور اسلامی امور کے مشیر محمودالعباس نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں موجودہ مسلح تصادم بڑے پیمانے پر مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے، جس کے نتائج دنیا بھر میں محسوس کیے جائیں گے۔

محمودالعباس نے بدھ کے روز اسپوتنک سے بات چیت میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ذریعہ یروشلم میں مقدس مقامات کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ یہودی بستیوں میں بسنے والوں کی طرف سے انتہا پسندانہ کارروائیوں کی وجہ سے مذہبی جنگ کی ممکنہ تباہی کی وارننگ دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے اور اگر اسرائیل اور اس کے ذریعہ آباد کیے گئے لوگ فلسطینیوں اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا بند نہیں کرتے ہیں تو دنیا کو ایک مذہبی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی آگ فلسطین سے باہر نکل جائیگی اور پوری دنیا کو اس کے نتائج بھگتنے ہونگے۔‘‘

فلسطین کے چیف جسٹس عباس کے مطابق برسوں سے جاری فلسطینی اسرائیل تنازعہ کے خاتمے کا واحد راستہ 'یروشلم ، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی' پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ ہے۔ یروشلم کو فلسطین کے دارالحکومت کے ساتھ ایک خود مختار ملک کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا ۔

طویل عرصے سے جاری اسرائیلی فلسطین تنازعہ کا موجودہ آغاز گذشتہ ہفتے اسرائیلی سرحد اور غزہ پٹی سے شروع ہوا تھا۔ جاری تشدد کے نتیجے میں دنیا بھر میں اسرائیل اور فلسطین دونوں کی حمایت میں مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(یو این آئی)

فلسطینی رہنما محمود عباس کے مذہبی اور اسلامی امور کے مشیر محمودالعباس نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں موجودہ مسلح تصادم بڑے پیمانے پر مذہبی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے، جس کے نتائج دنیا بھر میں محسوس کیے جائیں گے۔

محمودالعباس نے بدھ کے روز اسپوتنک سے بات چیت میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ذریعہ یروشلم میں مقدس مقامات کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ یہودی بستیوں میں بسنے والوں کی طرف سے انتہا پسندانہ کارروائیوں کی وجہ سے مذہبی جنگ کی ممکنہ تباہی کی وارننگ دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے اور اگر اسرائیل اور اس کے ذریعہ آباد کیے گئے لوگ فلسطینیوں اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا بند نہیں کرتے ہیں تو دنیا کو ایک مذہبی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی آگ فلسطین سے باہر نکل جائیگی اور پوری دنیا کو اس کے نتائج بھگتنے ہونگے۔‘‘

فلسطین کے چیف جسٹس عباس کے مطابق برسوں سے جاری فلسطینی اسرائیل تنازعہ کے خاتمے کا واحد راستہ 'یروشلم ، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی' پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ ہے۔ یروشلم کو فلسطین کے دارالحکومت کے ساتھ ایک خود مختار ملک کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا ۔

طویل عرصے سے جاری اسرائیلی فلسطین تنازعہ کا موجودہ آغاز گذشتہ ہفتے اسرائیلی سرحد اور غزہ پٹی سے شروع ہوا تھا۔ جاری تشدد کے نتیجے میں دنیا بھر میں اسرائیل اور فلسطین دونوں کی حمایت میں مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(یو این آئی)

Last Updated : May 19, 2021, 6:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.