عراق کے کرکک صوبے میں فوجی ٹھکانے پر راکٹ حملے میں امریکی ٹھیکے دار ماراگیا اورکئی امریکی اور عراقی فوجی زخمی ہوگئے۔
امریکی فوج نے بیان جاری کرکے کہا 'فوجی ٹھکانے پر ہوئے راکٹ حملے میں ایک امریکی ٹھیکے دار مارا گیا ہے اور امریکی فوج اور عراقی فوج کے کئی جوان زخمی ہوئے ہیں'۔
اپنے اس بیان میں کتنے فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں یہ نہیں بتایا گیا ہے۔ وہیں مقامی میڈیا کے مطابق فوجی ٹھکانے پر 30 راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ اس موقع امریکی فوجی بھی وہاں تعینات تھے۔
واقع عراق میں کے ایک میلیٹری بیس پر پیش آیا، جس میں دائش مخالف فوج، عراقی فوج اور یو ایس فورسز موجود تھی۔ یہ حادثہ عراق کے نجی وقت کے مطابق رات سات بج کر بیس منٹ پر پیش آیا۔
وہیں میلیٹری کی طرف سے ایک ترجمان نے کہا 'عراق کی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے اس حادثے بارے جانچ کی جارہی ہے'۔
واضع رہے کہ ابھی تک کسی بھی عثکریت پسند گروہ کی طرف سے حلمہ کی زمہ داری نہیں لی گئی ہے۔
عراق میں ایک اکتوبر سے احتجاج جاری ہیں، جس میں ابھی تک لگ بھگ 450 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، سب سے زیادہ لوگ سیکیورٹی فورسز کی گولیوں اور ٹئیر گیس فائر کرنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔
عراق کے محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ عراق میں حال ہی میں 5200 فوجیوں کو تعنات کیا گیا ہے۔