ETV Bharat / international

نیٹو کا افغانستان میں فوجی مشن ختم کرنے کا اعلان

author img

By

Published : Jun 14, 2021, 7:18 PM IST

نیٹو نے رواں سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیڈن کے امریکی فوج کو وطن واپس بلانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن سے دستبرداری کا آغاز کیا تھا۔

NATO
NATO

افغانستان میں تقریباً دو دہائیوں سے موجود نیٹو افواج نے افغانستان میں اپنا فوجی پروگرام باقاعدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیٹو ہیڈ کوارٹرز برسلز میں ’ڈور اسٹیپ اسٹیٹمنٹ‘ میں افغانستان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نیٹو سیکریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم افغانستان میں اپنا فوجی مشن ختم کر رہے ہیں لیکن ہم افغان عوام اور افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد جاری رکھیں گے، یہ ہم وہاں علیحدہ سے اپنی سویلین موجودگی کے ذریعے کریں گے۔

نیٹو سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہم افغان فورسز کی حمایت، مشورہ اور ان کی مالی مدد جاری رکھیں گے جس کی فراہمی کا وعدہ تمام اتحادیوں نے کر رکھا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کس طرح افغان فوج کو بیرون ملک تربیت فراہم کی جائے؟۔یین سٹولٹن برگ نے بتایا کہ نیٹو کابل ائیر پورٹ سمیت اہم انفراسٹرکچر کو فعال رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے نیٹو امریکہ، ترکی اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، کیوں کہ یہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی سفارتی موجودگی اور بین الاقوامی امداد پہنچانے کے لیے ضروری ہے۔

اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل نے باور کروایا کہ ہم افغانستان میں گذشتہ بیس سال سے ہیں لیکن ہم وہاں مستقل رہنے کے لیے نہیں آئے تھے۔

اس سے قبل ترکی نے افغانستان میں استحکام لانے کے لیے امریکہ کو مدد کی پیش کش کی تھی، ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد ترکی وہ واحد قابلِ بھروسہ نیٹو رکن ملک ہے جو وہاں موجود رہے گا، اس معاہدے پر آج نیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صدر بائیڈن سے تبادلہ خیال کیا جائے گا

واضح رہے کہ نیٹو نے رواں سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیڈن کے امریکی فوج کو وطن واپس بلانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن سے دستبرداری کا آغاز کیا تھا۔

افغانستان میں تقریباً دو دہائیوں سے موجود نیٹو افواج نے افغانستان میں اپنا فوجی پروگرام باقاعدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیٹو ہیڈ کوارٹرز برسلز میں ’ڈور اسٹیپ اسٹیٹمنٹ‘ میں افغانستان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نیٹو سیکریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم افغانستان میں اپنا فوجی مشن ختم کر رہے ہیں لیکن ہم افغان عوام اور افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد جاری رکھیں گے، یہ ہم وہاں علیحدہ سے اپنی سویلین موجودگی کے ذریعے کریں گے۔

نیٹو سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہم افغان فورسز کی حمایت، مشورہ اور ان کی مالی مدد جاری رکھیں گے جس کی فراہمی کا وعدہ تمام اتحادیوں نے کر رکھا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کس طرح افغان فوج کو بیرون ملک تربیت فراہم کی جائے؟۔یین سٹولٹن برگ نے بتایا کہ نیٹو کابل ائیر پورٹ سمیت اہم انفراسٹرکچر کو فعال رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے نیٹو امریکہ، ترکی اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، کیوں کہ یہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی سفارتی موجودگی اور بین الاقوامی امداد پہنچانے کے لیے ضروری ہے۔

اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل نے باور کروایا کہ ہم افغانستان میں گذشتہ بیس سال سے ہیں لیکن ہم وہاں مستقل رہنے کے لیے نہیں آئے تھے۔

اس سے قبل ترکی نے افغانستان میں استحکام لانے کے لیے امریکہ کو مدد کی پیش کش کی تھی، ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد ترکی وہ واحد قابلِ بھروسہ نیٹو رکن ملک ہے جو وہاں موجود رہے گا، اس معاہدے پر آج نیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صدر بائیڈن سے تبادلہ خیال کیا جائے گا

واضح رہے کہ نیٹو نے رواں سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیڈن کے امریکی فوج کو وطن واپس بلانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن سے دستبرداری کا آغاز کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.