سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں عدالت کے فیصلے پر ان کے افراد خانہ نے اطمینان کا ظاہر کیا۔
جمال خاشقجی کے افراد خانہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'عدالت نے پوری غیر جانبداری کے ساتھ فیصلہ سنایا ہے'۔
سعودی عرب کی ایک سرکای ایجنسی نےیہ اطلاع دی کہ خاشقجی کا کیس ان کے ایک خاندانی وکیل نے لڑا ہے۔
سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن دفتر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 'عدالت نے خاشقجی کے قتل معاملے میں آٹھ مشتبہ کو سزا سنائی ہے'۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ 'ان میں سے پانچ کو 20،20 برس کی قید، ایک کو 10 برس کی قید اور ایک اور کو سات برس جیل کی سزا سنائی ہے۔
واضح رہے کہ خاشقجی واشنگٹن پوسٹ کے مبصر تھے اور اکتوبر 2018 کو ترکی کے استنبول واقع سعودی سفارتخانے سے لاپتہ ہوگئے تھے۔
پہلے تو سعودی عرب نے ان کے بارے میں کوئی بھی اطلاع دینے سے انکار کیا تھا لیکن بعد میں تسلیم کرلیا کہ سفارتخانے میں ہی ان کو قتل کیا گیا اور ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے ٹھکانے لگا دیئے گئے۔
اس کی دنیا بھر کی تنظیموں نے مذمت کی اور ان کے قتل کی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔