صدر طیب اردوگان نے یہ بات شمالی شام میں ترکی کی فوجی مہم کو ملتوی کرنے کے معاملے پر ہونے والے دو معاہدوں کے پیش نظر کہی۔
اس سلسلے میں ترکی اور امریکہ کے درمیان ایک دوطرفہ معاہدہ ہوا ہے۔
امریکہ کے نائب صدر مائیک پنس سے ملاقات کے بعد مسٹر اردوگان نے اس بات کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان شمالی شام میں كردش پیپلز پروٹیکشن یونٹ (وائی پی جی ) کی فوج کو ہٹانے کے لیے 120 گھنٹے تک جنگ بندی کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس دوران ترکی اور شام كے سرحدی علاقے سے كرد قیادت والے دہشت گردوں اور اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں کے خلاف ترکی کی فوجی مہم موخر رہے گی۔
مسٹر اردوگان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ جب ہم دہشت گردی کو شکست دیں گے تو کئی زندگیاں بچائیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مشترکہ کوشش ہمارے علاقے میں امن و استحکام کی حوصلہ افزائی کرے گی۔