اسرائیلی پولیس کے ذریعہ مظاہرین کی گرفتاری اس وقت کی گئی جب یہودی رہنما اتمر بین گیویر میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔
اسرائیلی پولیس نے بین گیویر کی جانب سے دائر کی جانے والی اس درخواست کی تردید کی ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کے حرم الشریف اور یہودیوں کے ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے معروف مقام پر جانے کی درخواست کی تھی۔
بین گیویر نے کہا کہ ہمارے اجداد نے 2000 برس کی جلاوطنی کے دوران یروشلم میں مارچ کرنے کا خواب دیکھا تھا لیکن اسرائیلی حکام نے اس کو شدت پسندی کے حوالے کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پولیس کا سربراہ بھی صحیح نہیں ہے، شدت پسند دھمکیاں دیتے ہیں اور اسرائیل ہتھیار ڈال دیتا ہے۔
بین گیویر فار رائٹ جیوش پاور پارٹی کے سربراہ ہیں اور مرحوم ربیع میر کے شاگرد ہیں، جنھوں نے عربوں کے خلاف تشدد کو ہوا دی تھی اور اسرائیل کو یہودی مذہبی قانون کے تحت چلنے کا مطالبہ کیا نیز اسرائیل اور مقبوضہ علاقوں سے عربوں و غیر یہودیوں کو ملک بدر کرنے کی وکالت کی تھی۔