ETV Bharat / international

Amnesty international report on Israeli abuses: اسرائیلی زیادتی پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی 280 صفحات پر مبنی رپورٹ جاری

تحقیقاتی رپورٹ میں اسرائیلی زیادتیوں کی ایک فہرستlists a range of Israeli abuses دی گئی ہے، جس میں فلسطینیوں کی اراضی اور املاک پر وسیع پیمانے پر قبضے extensive seizures of Palestinian land and property، غیر قانونی قتل، زبردستی منتقلی، نقل و حرکت پر سخت پابندیاں، انتظامی حراست اور فلسطینیوں کو قومیت اور شہریت سے انکار شامل ہیں۔

Amnesty international report
Amnesty international report
author img

By

Published : Feb 1, 2022, 5:16 PM IST

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک نئی رپورٹ Amnesty International report میں کہا ہے کہ اسرائیل "فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کے جرم" the crime of apartheid against Palestinians کو انجام دے رہا ہے اور ان کے ساتھ "ایک کمتر نسلی گروہ" an inferior racial group کے طور پر سلوک کرنے کے لیے اسے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

منگل کو جاری کی گئی، 280 صفحات پر مشتمل انسانی حقوق گروپ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح اسرائیلی حکام فلسطینیوں کے خلاف جبر اور تسلط کا نظام نافذ کرتے ہیں۔

اس تحقیقاتی رپورٹ میں اسرائیلی زیادتیوں کی ایک فہرستlists a range of Israeli abuses دی گئی ہے، جس میں فلسطینیوں کی اراضی اور املاک پر وسیع پیمانے پر قبضے extensive seizures of Palestinian land and property، غیر قانونی قتل، زبردستی منتقلی، نقل و حرکت پر سخت پابندیاں، انتظامی حراست اور فلسطینیوں کو قومیت اور شہریت سے انکار شامل ہیں۔

رپورٹ میں اسرائیلی نظام کو بین الاقوامی قانون کے تحت نسل پرستی کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے، اسرائیل نے "یہودی آبادی کی اکثریت" کو قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل کیا ہے۔ اسرائیل غیر قانونی بستیوں سمیت یہودی اسرائیلیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے زمین اور وسائل پر مکمل کنٹرول کر رہا ہے۔

1967 کی جنگ کے بعد، جس کے دوران اسرائیلی افواج نے تمام تاریخی فلسطین پر قبضہ کر لیا، اسرائیل نے "اس پالیسی کو" مقبوضہ مغربی کنارے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی تک بڑھا دیا، جو 2007 سے ایک شدید محاصرے میں ہے۔

لندن میں مقیم گروپ نے کہا کہ آج اسرائیل کے زیر کنٹرول تمام علاقوں کا انتظام یہودی اسرائیلیوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے اور فلسطینیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا جا رہا ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کو باہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایمنسٹی کے سیکرٹری جنرل، اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ "ہماری رپورٹ اسرائیل کی نسل پرست حکومت کی اصل حد کو ظاہر کرتی ہے۔ چاہے وہ غزہ، مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے کے باقی حصوں میں رہتے ہوں، یا اسرائیل، فلسطینیوں کے ساتھ ایک کمتر نسلی گروہ کے طور پر سلوک کیا جاتا ہو اور منظم طریقے سے انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا جاتا ہو۔

مقبوضہ مشرقی یروشلم میں ایک پریس کانفرنس press conference in occupied East Jerusalem سے خطاب کرتے ہوئے کیلامارڈ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "نسل پرستی کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے"۔

انہوں نے کہا کہ "یہ نظام کا ظلم ہے۔ کنٹرول، قبضے، اور عدم مساوات کی پیچیدہ ابھرتی ہوئی انتظامیہ اور ناقابل یقین تفصیلی بیوروکریٹائزیشن جس پر اس نظام کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے نوجوان کی تدفین

انہوں نے کہا کہ "ہمارے نتائج چونکا سکتے ہیں اور پریشان کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کی حکومت کے اندر کچھ لوگ ایمنسٹی پر اسرائیل کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے، یا یہود مخالف ہونے، یا غیر منصفانہ طور پر اسرائیل کو الگ کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر ان سے منہ موڑنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ لیکن میں یہاں یہ کہنے کے لیے حاضر ہوں کہ یہ بے بنیاد حملے، بے بنیاد جھوٹ، میسنجر پر من گھڑت باتیں دنیا بھر میں 10 ملین ممبران کی تنظیم کے پیغام کو خاموش نہیں کر سکتے ہیں۔''

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک نئی رپورٹ Amnesty International report میں کہا ہے کہ اسرائیل "فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کے جرم" the crime of apartheid against Palestinians کو انجام دے رہا ہے اور ان کے ساتھ "ایک کمتر نسلی گروہ" an inferior racial group کے طور پر سلوک کرنے کے لیے اسے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

منگل کو جاری کی گئی، 280 صفحات پر مشتمل انسانی حقوق گروپ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح اسرائیلی حکام فلسطینیوں کے خلاف جبر اور تسلط کا نظام نافذ کرتے ہیں۔

اس تحقیقاتی رپورٹ میں اسرائیلی زیادتیوں کی ایک فہرستlists a range of Israeli abuses دی گئی ہے، جس میں فلسطینیوں کی اراضی اور املاک پر وسیع پیمانے پر قبضے extensive seizures of Palestinian land and property، غیر قانونی قتل، زبردستی منتقلی، نقل و حرکت پر سخت پابندیاں، انتظامی حراست اور فلسطینیوں کو قومیت اور شہریت سے انکار شامل ہیں۔

رپورٹ میں اسرائیلی نظام کو بین الاقوامی قانون کے تحت نسل پرستی کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے، اسرائیل نے "یہودی آبادی کی اکثریت" کو قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل کیا ہے۔ اسرائیل غیر قانونی بستیوں سمیت یہودی اسرائیلیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے زمین اور وسائل پر مکمل کنٹرول کر رہا ہے۔

1967 کی جنگ کے بعد، جس کے دوران اسرائیلی افواج نے تمام تاریخی فلسطین پر قبضہ کر لیا، اسرائیل نے "اس پالیسی کو" مقبوضہ مغربی کنارے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی تک بڑھا دیا، جو 2007 سے ایک شدید محاصرے میں ہے۔

لندن میں مقیم گروپ نے کہا کہ آج اسرائیل کے زیر کنٹرول تمام علاقوں کا انتظام یہودی اسرائیلیوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے اور فلسطینیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا جا رہا ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کو باہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایمنسٹی کے سیکرٹری جنرل، اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ "ہماری رپورٹ اسرائیل کی نسل پرست حکومت کی اصل حد کو ظاہر کرتی ہے۔ چاہے وہ غزہ، مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے کے باقی حصوں میں رہتے ہوں، یا اسرائیل، فلسطینیوں کے ساتھ ایک کمتر نسلی گروہ کے طور پر سلوک کیا جاتا ہو اور منظم طریقے سے انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا جاتا ہو۔

مقبوضہ مشرقی یروشلم میں ایک پریس کانفرنس press conference in occupied East Jerusalem سے خطاب کرتے ہوئے کیلامارڈ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "نسل پرستی کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے"۔

انہوں نے کہا کہ "یہ نظام کا ظلم ہے۔ کنٹرول، قبضے، اور عدم مساوات کی پیچیدہ ابھرتی ہوئی انتظامیہ اور ناقابل یقین تفصیلی بیوروکریٹائزیشن جس پر اس نظام کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے نوجوان کی تدفین

انہوں نے کہا کہ "ہمارے نتائج چونکا سکتے ہیں اور پریشان کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کی حکومت کے اندر کچھ لوگ ایمنسٹی پر اسرائیل کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے، یا یہود مخالف ہونے، یا غیر منصفانہ طور پر اسرائیل کو الگ کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر ان سے منہ موڑنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ لیکن میں یہاں یہ کہنے کے لیے حاضر ہوں کہ یہ بے بنیاد حملے، بے بنیاد جھوٹ، میسنجر پر من گھڑت باتیں دنیا بھر میں 10 ملین ممبران کی تنظیم کے پیغام کو خاموش نہیں کر سکتے ہیں۔''

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.