اسرائیلی حکومت کی جانب سے صورباھر کی وادی الحمص کالونی میں فلسطنیوں کے تقریباً 16 مکانات کی مسماری کا حکم دیا گیا ہے۔
فلسطینی شہری سعید نے عالمی خبررساں ادارے اے پی کو بتایا:'یہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی ظالمانہ پالیسی کا حصہ ہے، بہانہ بنایا جا رہا ہے کہ ان مکانات کی تعمیر غیر قانونی ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ فلسطین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔'
فیاض احمد
ایک دوسرے فلسطینی شہری فیاض احمد نے بتایا: 'ہم اسرائیلی ظلم و ستم کے عادی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی کی حکمت عملی فلسطینیوں کو ان کے اپنے وطن (فلسطین) سے بے دخل کرنے کی ہے، لیکن ہمارا پیغام اسرائیل سے ہے کہ ہم ثابت قدم رہیں گے اور زیتون کے درخت کی طرح اپنی زمین پر کھڑے رہیں گے۔'
اس سے قبل صور باھر کے متاثرہ فلسطینیوں اور گھروں کی مسماری کے خطرے کاسامنا کرنے والے شہریوں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی، لیکن اسرائیلی اعلی عدالت سے انھیں ناکامیابی ہی ہاتھ لگی۔
فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے سکریٹری جنرل صائب عریفات نے کہا: 'صدر محمود عباس اور فلسطینی انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تمام معاہدہ ختم کرنے جا رہی ہے۔ محمود عباس اس پر غیرمعمولی قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔'
خیال رہے کہ صور باہر مقبوضہ القدس کے جنوب مشرق میں واقع ہے اور اس کی آبادی تقریباً 15 سے 20 ہزار کے درمیان ہے۔ یہ علاقہ فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام ہے۔