عراق کے دارالحکومت بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایک کتیوشا راکٹ سے حملہ کیا گیا۔ تاہم اس دوران کوئی جانی تقصان ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ لیکن اس حملہ وزیراعظم الکاظمی کے لیے ایک چینلج قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں عراق کے ساتھ امریکہ کی بات چیت کا آغاز کرنے کے بعد اس ملک میں امریکی موجودگی کو نشانہ بنانے والے راکٹ حملوں کا یہ سب سے حالیہ واقعہ ہے۔
فوجی بیان کے مطابق ، یہ راکٹ ابو غریب ضلع کے قریب دارالحکومت کے مغرب کے ایک گاؤں سے داغا گیا تھا حالانکہ اس حملہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ ہوائی اڈے سے متصل ایک فوجی اڈے میں امریکی زیرقیادت فوجی اتحاد موجود ہے۔
عراقی سکیورٹی کے دو عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ راکٹ اڈے سے بہت دور گر گیا۔
واضح رہے کہ 11 جون کو واشنگٹن اور بغداد کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنے کے بعد عراق میں امریکی موجودگی کو نشانہ بنانے کا یہ چوتھا حملہ ہے۔
یہ حملے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے لئے ایک اہم چیلنج ثابت ہو رہے ہیں ، جن کی حکومت نے ملیشیا گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
امریکہ نے اس حملے کا ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں پر الزام عائد کیا ہے۔