ایرانی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے غیر آبادی والے گاؤں فورڈو میں 20 فیصد یورینیم کی افزودگی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
ایران نے اپنی زیر زمین فورڈو ایٹمی تنصیبات میں 20 فیصد تک یورینیم کی افزودگی کا ارادہ کیا ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز اور سلامتی کونسل نے خبردی ہے کہ ایران نے یورینیم کی بیس فیصد افزودگی شروع کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کر دیا ہے۔
ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے لئے روس کے مستقل نمائندہ میخائيل اولیانوف نے ٹویٹ کر کے بتایا ہے کہ 'بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اپنے بورڈ آف گورنرز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مطلع کیا ہے کہ ایران، یورینیم کی افزودگي کی سطح بیس فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے'۔
اولیانوف نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'عام طور پر اس طرح کی خفیہ رپورٹز دس منٹ میں میڈیا میں لیک ہو جاتی ہیں لیکن آج یہ بات دو گھنٹے میں سامنے آئی'۔
اس سے قبل وال اسٹریٹ جرنل نے بھی رپورٹ دی تھی کہ آئی اے ای اے نے بورڈ آف گورنرز کو خبر دی ہے کہ ایران نے 31 دسمبر 2020 کو ایک خط ارسال کیا تھا۔
آئی اے ای اے کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ 'مجلس شورائے اسلامی' نے اس بل کے تناظر میں فوردو ایٹمی پلانٹ میں بیس فیصد افزودہ یورینیم کی تیاری کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ختم ہوتے دنوں میں ایران اور امریکہ کے مابین سخت کشیدگی کے دوران ہوا ہے ، جنہوں نے یکطرفہ طور پر سال 2018 میں تہران کے جوہری معاہدے سے امریکہ کو پیچھے ہٹادیا تھا۔