ETV Bharat / international

ہندوستان نے طالبان کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا: دیپک متل

قطر میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ شیر محمد عباس استانک زئی سے ملاقات کی اور افغانستان کی سرزمین کو ہندوستان مخالف سرگرمیوں اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

dipak mittal
ہندوستانی سفیر دیپک متل نے طالبان کے نمائندے استانک زئی سے ملاقات کی
author img

By

Published : Aug 31, 2021, 9:35 PM IST

Updated : Aug 31, 2021, 9:49 PM IST

افغانستان میں حکومت سازی کرنے والے طالبان کے ساتھ ہندوستان کا پہلا سرکاری رابطہ منگل کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہندوستانی سفیر دیپک متل اور طالبان کے نمائندے شیر محمد عباس استانک زئی کے درمیان میٹنگ سے ہوا۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق یہ میٹنگ دوحہ میں ہندوستانی ایمبیسی میں طالبان فریق کی درخواست پر ہوئی۔

اس میٹنگ میں متل نے افغانستان میں پھنسے ہندوستانیوں کی حفاظت، ہندوستانیوں کی جلد اور محفوظ واپسی اور افغانی شہریوں بالخصوص اقلیتوں کے ہندوستان ہجرت سے متعلق ترجیحی طور پر ہندوستان کا موقف رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم نریندر مودی کی اعلیٰ سطحی گروپ کو ہدایات: Afghanistan Crisis



دیپک متل نے استانک زئی سے کہا کہ ان کے ملک کی تشویش ہے کہ افغانستان کی زمین کو ہندوستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی زمین کا استعمال دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے کسی طور نہیں ہونا چاہیے۔

طالبان کے نمائندے استانک زئی نے متل کو یقین دہانی کروائی کہ ان تمام مسائل پر مثبتیت کے ساتھ توجہ دی جائے گی۔ دوحہ میں ہوئی یہ میٹنگ امریکہ کے 20 برس کے بعد افغانستان سے اپنی فوج کی واپسی کے بعد طالبان حکومت کی تشکیل سے قبل ہوئی ہے۔

دوحہ میں یہ میٹنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ ہندوستان کی صدارت میں ہونے کے ایک دن بعد ہوئی۔ کونسل کی میٹنگ میں افغانستان پر ایک تجویز پاس کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ طالبان کو محفوظ دورہ یقینی بنانے اور افغانستان کی زمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے کسی طور استعمال نہ کرنے دینے کی یقینی دہانی پر قائم رہنما چاہیے۔

ہندوستان اگرچہ پہلے بھی طالبان کے رابطے میں رہا ہے، اس نے 12-13 اگست کو دوحہ پریس کانفرنس میں شرکت تھی لیکن وہ بات چیت میں عالمی مذاکرہ کار وفد کے ایک رکن کے طور پر شامل ہوا تھا۔ منگل کے روز کی میٹنگ فریق کے درمیان ہی ہوئی اور اس میٹنگ میں مسٹر متل اور ستانکزئی ہی شریک ہوئے۔ اس میٹنگ میں ہندوستان نے براہ راست طور پر طالبان کو اپنی تشویش سے آگاہ کروایا۔

غور طلب ہے کہ ستانکزئی کا ہندوستان سے پرانے تعلقات ہیں۔ وہ انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون سے 1980 میں ٹریننگ لے چکے ہیں۔ ستانکزئی نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ طالبان ہندوستان کے ساتھ‘ اچھےتعلقات‘ بہتر بنائے رکھنا چاہتا ہے۔

یو این آئی

افغانستان میں حکومت سازی کرنے والے طالبان کے ساتھ ہندوستان کا پہلا سرکاری رابطہ منگل کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہندوستانی سفیر دیپک متل اور طالبان کے نمائندے شیر محمد عباس استانک زئی کے درمیان میٹنگ سے ہوا۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق یہ میٹنگ دوحہ میں ہندوستانی ایمبیسی میں طالبان فریق کی درخواست پر ہوئی۔

اس میٹنگ میں متل نے افغانستان میں پھنسے ہندوستانیوں کی حفاظت، ہندوستانیوں کی جلد اور محفوظ واپسی اور افغانی شہریوں بالخصوص اقلیتوں کے ہندوستان ہجرت سے متعلق ترجیحی طور پر ہندوستان کا موقف رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم نریندر مودی کی اعلیٰ سطحی گروپ کو ہدایات: Afghanistan Crisis



دیپک متل نے استانک زئی سے کہا کہ ان کے ملک کی تشویش ہے کہ افغانستان کی زمین کو ہندوستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی زمین کا استعمال دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے کسی طور نہیں ہونا چاہیے۔

طالبان کے نمائندے استانک زئی نے متل کو یقین دہانی کروائی کہ ان تمام مسائل پر مثبتیت کے ساتھ توجہ دی جائے گی۔ دوحہ میں ہوئی یہ میٹنگ امریکہ کے 20 برس کے بعد افغانستان سے اپنی فوج کی واپسی کے بعد طالبان حکومت کی تشکیل سے قبل ہوئی ہے۔

دوحہ میں یہ میٹنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ ہندوستان کی صدارت میں ہونے کے ایک دن بعد ہوئی۔ کونسل کی میٹنگ میں افغانستان پر ایک تجویز پاس کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ طالبان کو محفوظ دورہ یقینی بنانے اور افغانستان کی زمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے کسی طور استعمال نہ کرنے دینے کی یقینی دہانی پر قائم رہنما چاہیے۔

ہندوستان اگرچہ پہلے بھی طالبان کے رابطے میں رہا ہے، اس نے 12-13 اگست کو دوحہ پریس کانفرنس میں شرکت تھی لیکن وہ بات چیت میں عالمی مذاکرہ کار وفد کے ایک رکن کے طور پر شامل ہوا تھا۔ منگل کے روز کی میٹنگ فریق کے درمیان ہی ہوئی اور اس میٹنگ میں مسٹر متل اور ستانکزئی ہی شریک ہوئے۔ اس میٹنگ میں ہندوستان نے براہ راست طور پر طالبان کو اپنی تشویش سے آگاہ کروایا۔

غور طلب ہے کہ ستانکزئی کا ہندوستان سے پرانے تعلقات ہیں۔ وہ انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون سے 1980 میں ٹریننگ لے چکے ہیں۔ ستانکزئی نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ طالبان ہندوستان کے ساتھ‘ اچھےتعلقات‘ بہتر بنائے رکھنا چاہتا ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Aug 31, 2021, 9:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.