ETV Bharat / international

خلیجی ممالک میں اردو 'دبستان خلیج' کی شکل لے رہی ہے: شہاب الدین احمد - پورے خلیجی خطہ میں اردو کے لیے خوش گوار ماحول پیدا ہوا

دانشوروں اور مقالہ نگاروں نے بزم صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کے زیر اہتمام 'خلیجی ممالک میں اردو کا دبستان' کے عنوان سے دو روزہ آن لائن عالمی کانفرنس میں شرکت کر خطاب کیا۔

in gulf countries, urdu is taking the form of 'dabistan khaleej' says shahabuddin ahmed
خلیجی ممالک میں اردو 'دبستان خلیج' کی شکل لے رہی ہے: شہاب الدین احمد
author img

By

Published : Feb 8, 2021, 8:59 PM IST

خلیجی ممالک میں اردو زبان و ادب کے فروغ اور اردو کی نئی بستیوں کے آباد ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ خلیج ممالک میں اردو کا فروغ لائق ستائش ہے۔ اسی طرح کی پہل اردو والوں کو تمام ممالک میں کرنی چاہئے۔ یہ بات دانشورں اور مقالہ نگاروں نے بزم صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کے زیر اہتمام 'خلیجی ممالک میں اردو کا دبستان' کے عنوان سے دو روزہ آن لائن عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ممتاز دانشور اور بزم صدف کے روحِ رواں و چیئرمین شہاب الدین احمد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے اردو ادبی حلقوں میں مباحث ہوتے رہے ہیں کہ ہند و پاک کے بعد اردو کا سب سے روشن اور قابلِ اعتبار ادبی مرکز کون سا ہے؟

in gulf countries, urdu is taking the form of 'dabistan khaleej' says shahabuddin ahmed
بزم صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کے زیر اہتمام ’خلیجی ممالک میں اردو کا دبستان‘ کے عنوان سے دو روزہ آن لائن عالمی کانفرنس

امریکہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں گذشتہ دو دہائیوں سے اردو کی چھوٹی بڑی بستیاں آباد ہیں۔ جہاں سے اخبارات و جرائد تواتر سے شائع ہوتے رہے ہیں جب کہ سیمینار اور مشاعروں سمیت دیگر تقریبات کا انعقاد بھی طویل مدت سے ایک تسلسل سے دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہاں کی اعلیٰ درسگاہوں میں اردو کے طلبا اور اساتذہ نظر آتے ہیں جبکہ وہاں نہ صرف تحقیقی ادب کی طرف توجہ رہی ہے بلکہ نقد و تحقیق کے لیے بھی لکھنے والوں کی بڑی تعداد تخلیقی کام میں مشغول ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ نصف صدی میں ہند و پاک سے خلیجی ممالک میں پہنچنے والے افراد شعرا و ادبا کی تعداد کم نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، قطر، کویت، عمان، بحرین اور عرب امارات میں رفتہ رفتہ شاعروں ادیبوں کی جماعت اکٹھی ہوتی چلی گئی۔ یوں بہت سے اخبار و جرائد اور گلف ایڈیشن شائع ہونے لگے۔ سیکڑوں ادبی تنظیمیں منصہ شہود پر نمودار ہونے لگیں اور ہر ملک میں الگ الگ مختلف محفل مشاعرہ، ادبی تقریبات اور ادبی جشن منعقد ہونے لگے۔ ان تقریبات میں مقامی ادبا و شعرا کے با وصف تارکین وطن ہند و پاک کے قد آور شعراء ادبا اور ماہر انتقادیات بھی شریک ہو کر خلیج کو ادبی وقار بخشنے لگے۔

مختلف خلیجی تنظیموں نے عالمی سطح پر شعرا و ادیبوں کو اعزازات دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا جس سے اردو آبادی میں دھوم مچ گئی۔ خلیجی ممالک میں مقیم لکھنے والوں کی کتب شائع ہونے لگیں جس میں اردو کی تقریبا تمام اصناف شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تو خلیج میں بھی اردو کی کتب و رسائل کی باضابطہ اشاعت کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ جس سے خلیجی ممالک کے شعرا و ادبا کی سنجیدہ شناخت قائم ہوئی۔ خلیج کے الگ الگ ملکوں میں اردو کی ادبی صورتحال پر توجہ دی جائے تو یہ جان کر دل باغ باغ ہو جاتا ہے کہ ہند و پاک سے معاشی ضرورتوں کے پیش نظر خلیجی ممالک میں آباد ہونے والوں نے اردو ادب کی خدمت کی جس کے نتیجہ میں یہاں کے مقامی عربی نژاد باشندوں میں بھی اردو زبان و ادب سے محبت اور لگاؤ پیدا ہوگیا ہے۔

اب ہماری فہرست میں کئی ایسے شعراء و ادبا موجود ہیں اگرچہ ان کی مادری زبان عربی ہے مگر وہ اردو ادب کے تخلیقی چراغ کو روشن کر رہے ہیں۔ یہ ہماری بے انتہا پر خلوص ادبی سرگرمیوں کا ہی اثر ہے کہ پورے خلیجی خطہ میں اردو کے لیے خوش گوار ماحول پیدا ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ خلیج کے ہر ملک میں درجنوں ادارے اور تنظیمیں مصروف عمل ہیں۔ ان میں اگر کچھ تنظیموں کے چراغوں کی لو مدہم ہونے لگتی ہے تو نئی ادبی تنظیموں کے چراغ جل اٹھتے ہیں، یوں یہ سلسلہ قائم رہتا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ نئے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

یو این آئی

خلیجی ممالک میں اردو زبان و ادب کے فروغ اور اردو کی نئی بستیوں کے آباد ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ خلیج ممالک میں اردو کا فروغ لائق ستائش ہے۔ اسی طرح کی پہل اردو والوں کو تمام ممالک میں کرنی چاہئے۔ یہ بات دانشورں اور مقالہ نگاروں نے بزم صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کے زیر اہتمام 'خلیجی ممالک میں اردو کا دبستان' کے عنوان سے دو روزہ آن لائن عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ممتاز دانشور اور بزم صدف کے روحِ رواں و چیئرمین شہاب الدین احمد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے اردو ادبی حلقوں میں مباحث ہوتے رہے ہیں کہ ہند و پاک کے بعد اردو کا سب سے روشن اور قابلِ اعتبار ادبی مرکز کون سا ہے؟

in gulf countries, urdu is taking the form of 'dabistan khaleej' says shahabuddin ahmed
بزم صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کے زیر اہتمام ’خلیجی ممالک میں اردو کا دبستان‘ کے عنوان سے دو روزہ آن لائن عالمی کانفرنس

امریکہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں گذشتہ دو دہائیوں سے اردو کی چھوٹی بڑی بستیاں آباد ہیں۔ جہاں سے اخبارات و جرائد تواتر سے شائع ہوتے رہے ہیں جب کہ سیمینار اور مشاعروں سمیت دیگر تقریبات کا انعقاد بھی طویل مدت سے ایک تسلسل سے دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہاں کی اعلیٰ درسگاہوں میں اردو کے طلبا اور اساتذہ نظر آتے ہیں جبکہ وہاں نہ صرف تحقیقی ادب کی طرف توجہ رہی ہے بلکہ نقد و تحقیق کے لیے بھی لکھنے والوں کی بڑی تعداد تخلیقی کام میں مشغول ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ نصف صدی میں ہند و پاک سے خلیجی ممالک میں پہنچنے والے افراد شعرا و ادبا کی تعداد کم نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، قطر، کویت، عمان، بحرین اور عرب امارات میں رفتہ رفتہ شاعروں ادیبوں کی جماعت اکٹھی ہوتی چلی گئی۔ یوں بہت سے اخبار و جرائد اور گلف ایڈیشن شائع ہونے لگے۔ سیکڑوں ادبی تنظیمیں منصہ شہود پر نمودار ہونے لگیں اور ہر ملک میں الگ الگ مختلف محفل مشاعرہ، ادبی تقریبات اور ادبی جشن منعقد ہونے لگے۔ ان تقریبات میں مقامی ادبا و شعرا کے با وصف تارکین وطن ہند و پاک کے قد آور شعراء ادبا اور ماہر انتقادیات بھی شریک ہو کر خلیج کو ادبی وقار بخشنے لگے۔

مختلف خلیجی تنظیموں نے عالمی سطح پر شعرا و ادیبوں کو اعزازات دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا جس سے اردو آبادی میں دھوم مچ گئی۔ خلیجی ممالک میں مقیم لکھنے والوں کی کتب شائع ہونے لگیں جس میں اردو کی تقریبا تمام اصناف شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تو خلیج میں بھی اردو کی کتب و رسائل کی باضابطہ اشاعت کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ جس سے خلیجی ممالک کے شعرا و ادبا کی سنجیدہ شناخت قائم ہوئی۔ خلیج کے الگ الگ ملکوں میں اردو کی ادبی صورتحال پر توجہ دی جائے تو یہ جان کر دل باغ باغ ہو جاتا ہے کہ ہند و پاک سے معاشی ضرورتوں کے پیش نظر خلیجی ممالک میں آباد ہونے والوں نے اردو ادب کی خدمت کی جس کے نتیجہ میں یہاں کے مقامی عربی نژاد باشندوں میں بھی اردو زبان و ادب سے محبت اور لگاؤ پیدا ہوگیا ہے۔

اب ہماری فہرست میں کئی ایسے شعراء و ادبا موجود ہیں اگرچہ ان کی مادری زبان عربی ہے مگر وہ اردو ادب کے تخلیقی چراغ کو روشن کر رہے ہیں۔ یہ ہماری بے انتہا پر خلوص ادبی سرگرمیوں کا ہی اثر ہے کہ پورے خلیجی خطہ میں اردو کے لیے خوش گوار ماحول پیدا ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ خلیج کے ہر ملک میں درجنوں ادارے اور تنظیمیں مصروف عمل ہیں۔ ان میں اگر کچھ تنظیموں کے چراغوں کی لو مدہم ہونے لگتی ہے تو نئی ادبی تنظیموں کے چراغ جل اٹھتے ہیں، یوں یہ سلسلہ قائم رہتا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ نئے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.