سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مطابق کورونا وائرس (کووڈ۔19) وبائی بیماری کے نتیجے میں جب دنیا کو غیر متوقع چیلنجز کا سامنا ہے، تو ایسے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صلاحیتوں تک سب کی رسائی کے لیے عامی تعاون ضروری ہے۔
ریاض کے زیر اہتمام دو روزہ عالمی مصنوعی ذہانت (اے آئی) سربراہی اجلاس کے افتتاحی دن ایک تقریر میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ بات کہی ہے۔ جس کو سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشیل انٹلیجنس کے صدر عبد اللہ الغامدی نے ان کی طرف سے پیش کیا۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ 'دنیا کی قومیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صلاحیتوں کو تیار کرنے کے لئے مل کر کام کریں تاکہ اس کے فوائد سب کو میسر ہوں'۔
انہوں نے پوری انسانیت کی بھلائی کے لئے اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ اس ضمن میں انھوں نے سعوری عرب کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا بھی ذکر کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'سنہ 2020 بلاشبہ اے آئی کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لئے ایک غیر معمولی سال رہا ہے، کیونکہ ہم کورونا کے بعد 'نیو نارمل' میں داخل ہوگے۔ اس دوران کام کرنے اور سیکھنے کے نئے طریقے بھی دریافت کیے جائیں گے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے بتایا کہ 'اس کے لئے ہم سب کو مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے اور اپنے معاشروں اور معاشیات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے'۔
- مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت کے ذریعے کورونا کی شناخت
اس ٹیکنالوجی کی اہمیت کے اعتراف میں ولی عہد شہزادہ نے اعداد و شمار اور اے آئی کے لئے قومی حکمت عملی کے آغاز کا اعلان کیا، جس کا مقصد 'سعودی عرب کو عین تحقیق اور ترقی میں سب سے آگے رکھنا ہے'۔
انھوں نے آخر میں کہا ہے کہ 'میں آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی تشکیل کے لیے تعاون کے جذبے سے کام کریں جو تمام معاشروں کی خدمت کے لیے ضروری ہے'۔
- مصنوعی ذہانت (اے آئی) کیا ہے:
مصنوعی ذہانت ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو اکیسویں صدی میں ابھر کر سامنے آئی ہے۔
صارفین انٹرنیٹ کے ذریعہ کس طرح لوگوں سے رابطے میں رہتے ہیں، متاثر ہوتے ہیں اور کون کون سے کام انجام دیتے ہیں اس کا علم اے آئی کہلاتا ہے۔
بنیادی طور پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا اے آئی انسانی دماغ کو مسخر کر کے اس سے کئی گنا زیادہ سوچنے، سمجھنے اور پھر عمل کر دکھانے والی مشینز تیار کرنے کی سائنس ہے۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کو بامِ عروج پر پہنچانے کی ایک انسانی کاوش ہے جسے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا نام دینے والے سائنس دان جان میک کارتھی نے اس نووارد مضمون کو ایسی مشینیں بنانے کی سائنس قرار دیا جو ذہانت رکھتی ہوں۔