سعودی عرب کے سب سے زیادہ وقت تک تیل کے وزیر رہے احمد زکی یمانی آج لندن میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 90 برس تھی۔ سعودی عرب کی سرکاری ٹیلی ویژن نے یمانی کے انتقال کی اطلاع دی ہے لیکن ان کی موت کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ ان کی تدفین مکہ المکرمہ کے المعلاہ قبرستان میں ہوگی۔
احمد زکی یمانی نے سنہ 1973 میں تیل بحران کے وقت اپنے ملک کو بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور توانائی کمپنی کو قومی شکل دی تھی۔ یمانی سنہ 1962 میں وزیر تیل بنے اور سنہ 1986 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ انہیں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی نمائندہ تنظم ’اوپیک‘ کا پہلا جنرل سیکریٹری ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ سنہ 1961 میں احمد زکی یمانی کو اوپیک کا جنرل سیکریٹری بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان بھارتی فضائی حدود استعمال کرکے سری لنکا پہنچے
انہوں نے اوپیک میں ایک ایسے وقت میں اہم کردار ادا کیا تھا جب عالمی بازار میں تیل کی قیمتوں پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ اس وقت مغربی ممالک کی معاشی پالیسیوں سے تیل کے بازار کی قیمت طے ہوتی تھی۔
رچرڈ نیکسن جب امریکہ کے صدر بنے اور اسرائیل کی حمایت کی تو اوپیک میں عرب کے تیل بنانے والوں نے ہر ماہ تیل کی پیداوار میں پانچ فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں امریکہ میں تیل کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا اور پٹرول کی فراہمی کم ہوگئی۔ سنہ 1986 میں سعودی حکمران شاہ فہد نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔