سابق وزیراعظم کے نجی ڈاکٹر عدنان خان نے کئی ٹوئٹ کرکے نواز شریف کی صحت کے بارے میں اطلاع دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’خون میں پلیٹ لیٹس کی کمی اور دل کے دورے سے سابق وزیراعظم کا گردہ صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔ اس سے ان کی صحت مزید خراب ہوگئی ہے۔‘
ڈاکٹر عدنان خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوگئی ہے اور بلڈپریشر بھی صحیح نہیں ہے۔
شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کو نواز شریف کی صحیح بیماری کے بارے میں بھی پتہ لگانے میں دشواری ہو رہی ہے اور اس کی وجہ سے سابق وزیراعظم کی صحت کے سلسلے میں خطرے میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اس درمیان ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کا وزن سات کلو کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں داخل کیے جانے سے پہلے ان کا وزن 107 کلو گرام تھا جو اب 100 کلو گرام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی صحت خراب ہونے کی وجہ سے طبی جانچ اور علاج کے لیے گزشتہ ہفتہ جیل سے لاہور کے سروسیز ہسپتال میں لایا گیا تھا۔ پلیٹ لیٹس کی تعداد اچانک کم ہو جانے کی وجہ سے ان کی صحت کافی خراب ہو گئی تھی۔
نواز شریف کی حالت تشویشناک
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنما نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے۔
سابق وزیراعظم کے نجی ڈاکٹر عدنان خان نے کئی ٹوئٹ کرکے نواز شریف کی صحت کے بارے میں اطلاع دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’خون میں پلیٹ لیٹس کی کمی اور دل کے دورے سے سابق وزیراعظم کا گردہ صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔ اس سے ان کی صحت مزید خراب ہوگئی ہے۔‘
ڈاکٹر عدنان خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوگئی ہے اور بلڈپریشر بھی صحیح نہیں ہے۔
شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کو نواز شریف کی صحیح بیماری کے بارے میں بھی پتہ لگانے میں دشواری ہو رہی ہے اور اس کی وجہ سے سابق وزیراعظم کی صحت کے سلسلے میں خطرے میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اس درمیان ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کا وزن سات کلو کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں داخل کیے جانے سے پہلے ان کا وزن 107 کلو گرام تھا جو اب 100 کلو گرام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی صحت خراب ہونے کی وجہ سے طبی جانچ اور علاج کے لیے گزشتہ ہفتہ جیل سے لاہور کے سروسیز ہسپتال میں لایا گیا تھا۔ پلیٹ لیٹس کی تعداد اچانک کم ہو جانے کی وجہ سے ان کی صحت کافی خراب ہو گئی تھی۔
articleagain
Conclusion: