اردگان نے کہا’’کچھ عرصے سے ادلب کی ایم 4 شاہراہ پر دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ، لیکن صورتحال اب بہتر ہیں ، حالات ٹھیک ہورہے ہیں ، دو لاکھ پناہ گزین پہلے ہی وطن واپس لوٹ چکے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ ادلب میں فروری میں کالعدم ’حیات تحریر الشام‘ گروپ کے عسکریت پسندوں کے شامی سرکاری فورسز پر بڑے حملے کے ساتھ فروری میں صورتحال مزید خراب ہوگئی تھی ۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے مابین 5 مارچ کو ہونے والی میٹنگ کے بعد اس جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ روس اور ترکی نے ایم 4 شاہراہ پر مشترکہ طور پر گشت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
'شام کے ادلب میں حالات مستحکم '
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ شام کے شہر ادلب کی شاہراہ کے ایم 4 کے علاقے میں مختلف واقعات کے باوجود صورتحال مستحکم ہے۔
اردگان نے کہا’’کچھ عرصے سے ادلب کی ایم 4 شاہراہ پر دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ، لیکن صورتحال اب بہتر ہیں ، حالات ٹھیک ہورہے ہیں ، دو لاکھ پناہ گزین پہلے ہی وطن واپس لوٹ چکے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ ادلب میں فروری میں کالعدم ’حیات تحریر الشام‘ گروپ کے عسکریت پسندوں کے شامی سرکاری فورسز پر بڑے حملے کے ساتھ فروری میں صورتحال مزید خراب ہوگئی تھی ۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے مابین 5 مارچ کو ہونے والی میٹنگ کے بعد اس جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ روس اور ترکی نے ایم 4 شاہراہ پر مشترکہ طور پر گشت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔