دنیا بھر سے اسرائیل کے نئے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کو نیک خواہشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نفتالی نینیٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’’ اسرائیل کا وزیر اعظم بننے پر مبارکباد۔ جیسا کہ ہم اگلے سال سفارتی تعلقات کی اپ گریڈیشن کے 30 سال مناتے ہیں، میں آپ سے ملاقات اور ہمارے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے کا منتظر ہوں"۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بینیٹ کو ایک فون کال پر نئے حکومتی اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے حلف برداری کرنے پر مبارکباد دی۔ بائیڈن نے ایک بیان میں کہا "امریکی عوام کی طرف سے میں وزیر اعظم نفتالی بینیٹ ، متبادل وزیر اعظم اور وزیر خارجہ یائر لاپڈ اور اسرائیلی نئی کابینہ کے تمام ممبروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "میں وزیر اعظم بینیٹ کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے مابین قریبی اور پائیدار تعلقات کے تمام پہلوؤں کو مستحکم کرنے کا منتظر ہوں۔"
برطانیہ نے بھی بینیٹ کو مبارکباد پیش کی۔ برطانیہ کے سکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے ٹویٹ کیا کہ "اسرائیل میں نئی حکومت تشکیل دینے پر یائر لاپیڈ اور نفتالی بینیٹ کو مبارکباد۔ میں سلامتی، تجارت اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے سلسلے میں تعاون جاری رکھنے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔"
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی نفتالی بینیٹ سے نئی حکومت کے قیام کے بعد ان کی قیادت میں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انجلا میرکل نے بینیٹ کے لیے کہا کہ "جرمنی اور اسرائیل ایک انوکھی دوستی کے ذریعہ جڑے ہوئے ہیں جسے ہم مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہوں ،"
آسٹریا کے چانسلر سبسٹین کُرز نے بھی بینیٹ اور متبادل وزیر اعظم یائر لاپیڈ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریا اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
کُرز نے ٹویٹ کیا کہ "وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور متبادل وزیراعظم یائر لاپیڈ کو حکومت بنانے کے لیے بہت مبارکباد۔ میں آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔ آسٹریا یہودی اور جمہوری ریاست کی حیثیت سے اسرائیل کے ساتھ پرعزم ہے اور اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔"