غزہ میں واقع برٹش چلڈرنس چیریٹی کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین جاری تنازع کے درمیان بچے غیر محفوظ ہیں۔
غزہ میں سیو دی چلڈرن کے مواصلاتی افسر نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ بمباری اور تباہی کی آوازوں سے فلسطینی نوجوانوں کو نیند نہیں آتی ہے اور انہیں مستقل چوکنا رہنا پڑتا ہے۔
مازین نعیم نے خطے میں ہونے والے تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے افسردگی کی علامات، پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کی علامات اور بہت ساری علامات دیکھی ہیں۔'
غزہ کے صحت کے عہدیداروں کے مطابق 10 مئی کو اسرائیل اور غزہ کے حماس کے مابین تازہ ترین تنازعہ کے بعد سے اب تک ہلاک ہونے والے 217 فلسطینیوں میں کم از کم 63 بچے بھی شامل ہیں۔
حماس کے راکٹوں سے 12 اسرائیلی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک شہری کے علاوہ ایک پانچ سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔
سمجھا جارہا ہے کہ جنگ میں کمی اور صلح کی کوششوں کی اب تک کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
اسرائیل، غزہ میں میڈیا اداروں اور صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے
واضح رہے کہ اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر منگل کے فضائی حملوں نے چھ منزلہ عمارت کو گرادیا جس میں اسلامی یونیورسٹی سے متعلق لائبریریوں اور تعلیمی مراکز تھے۔