جنوبی لببنان (Explosions at a refugee camp in Lebanon) میں جمعہ کے روز فلسطینی حماس گروپ (Palestinian Hamas group)کے ذریعہ ذخیرہ شدہ دھماکہ خیز مادہ اور اسلحہ بلاسٹ کر گیا، دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، جو اس پناہ گزیں کیمپ میں موجود تھے۔
ایک لبنانی سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حکام کے پاس ابھی تک ہلاکتوں کی صحیح تعداد نہیں ہے لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹائر کے بندرگاہی شہر برج شاملی کیمپ (Burj Shamali camp in the port city of Tyre) میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو سکتی ہے۔
انہوں نے ضابطوں کے مطابق اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی۔
اس سے قبل جمعہ کے روز کیمپ کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ دھماکوں نے کیمپ کو ہلا کر رکھ دیا، انہوں نے مزید کہا کہ دھماکوں کی نوعیت فوری طور پر واضح نہیں ہوئی۔
رہائشیوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو فون پر بتایا کہ ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ آگ ڈیزل ٹینکر میں لگی تھی جو بعد میں قریب کی ایک مسجد تک پھیل گئی جس کی انتظامی ذمہ داری فلسطینی عسکریت پسندوں کے پاس ہے۔
رہائشیوں کے مطابق آگ سے کچھ ہتھیاروں کے بھی دھماکے ہوئے جو بظاہر مسجد کے اندر رکھے گئے تھے۔
چشم دید ام محمد نے بتایا کہ "میں اپنی بیٹیوں اور اس کے بچوں کے ساتھ باہر تھی، ہم سڑک پر چل رہے تھے کہ اچانک ہمیں ایک آواز سنائی دی اور ہم دیواروں کی طرف بڑھے تو دیکھا کہ سبھی لوگ بھاگ رہے ہیں۔"
این این اے نے کہا کہ فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، لوگوں کو کیمپ میں داخل ہونے یا باہر جانے سے روک دیا گیا ہے۔
این این اے نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان میں ریاستی پراسیکیوٹر نے سیکورٹی ایجنسیوں اور ہتھیاروں کے ماہرین سے کہا ہے کہ وہ اسلحے کے ذخیرہ کرنے کی جگہ کا معائنہ کریں جو حماس سے تعلق رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Beirut Blast Anniversary: لبنان: دھماکے کی برسی پر بیروت پورٹ پر مظاہرہ
لبنان دسیوں ہزار فلسطینی پناہ گزینوں کا گھر (Lebanon is home to tens of thousands of Palestinians) ہے۔
بہت سے لوگ 12 پناہ گزین کیمپوں (Refugee Camps in Lebanon) میں رہتے ہیں جو بحیرہ روم کے چھوٹے ملک کے ارد گرد بکھرے ہوئے ہیں۔