اسرائیلی وزیر اعظم کے عہدہ سے برطرف کیے گئے بینجامن نتن یاہو اتوار کے روز نئی مخلوط حکومت کی حلف برداری کے بعد غلطی سے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد سبکدوش ہونے والے نیسیٹ اسپیکر یاریو لیون نے سابق وزیراعظم سے اپوزیشن کے سربراہ کی کرسی پر جانے کو کہا۔
یہ واقعہ اسرائیل کی پارلیمنٹ 'نیسیٹ' میں نفتالی بینیٹ کی زیرقیادت نئی مخلوط حکومت کی منظوری کے بعد پیش آیا جس کے بعد نتن یاہو کے 12 سالہ تاریخی دور کا اختتام ہوگیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی پارلیمنٹ میں 8 جماعت کی مخلوط حکومت کے حق میں 60 ووٹ ڈالے گئے جب کہ حزب اختلاف میں 59 اور ایک رکن غیر حاضر تھے۔
جماعتوں کے اتحاد میں جو فیصلہ ہوا ہے اس کے مطابق نفتالی بینیٹ 27 اگست 2023 تک وزیر اعظم رہیں گے۔ یائر لیپڈ اس وقت تک وزیر خارجہ رہیں گے۔ معاہدے کے تحت دو سال بعد 27 اگست 2023 کو سیکولر رہنما اور مخلوط حکومت کے شراکت دار یائر لیپڈ وزیراعظم بنیں گے۔
واضح رہے کہ 71 سالہ نتن یاہو سب سے طویل عرصے تک اسرائیل کے وزیراعظم رہے۔ اب وہ لیکود پارٹی کے رہنما برقرار رہتے ہوئے حزب اختلاف میں رہیں گے۔
دوسری جانب نتن یاہو نے اپنے دورِ حکومت کے خاتمے کو سازش قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو ’ہتھیار ڈالنے والا، دھوکہ اور خطرناک قرار دے دیا‘۔ انہوں نے مزاحمت کا اعلان بھی کیا ہے۔