گزشتہ روز حرمین شریفین انتظامیہ نے سماجی فاصلے کے لیے لگائی گئی علامتیں بھی ہٹا دی ہیں، اب مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں سماجی فاصلے کے بغیر نمازیں ادا کی جائیں گی۔ ایک اعلامیے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا وباء سے قبل کی صفوں کی اصل حالت کو بحال کیا جارہا ہے۔
جس کے بعد گزشتہ شب سعودی عرب میں حرمین شریفین کی انتظامیہ نے خانہ کعبہ اور مقام ابراہیم کے گرد لگائے گئے بیریئرز بھی ہٹادیے۔
انتظامیہ نے کہا کہ طواف یا سعی کرنے والوں کے لیے بھی سماجی فاصلے کا اصول ختم تاہم ماسک کی پابندی برقرار رہیگی۔
ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ فجر کی نماز کے دوران سماجی فاصلے کے بغیر نماز ادا کی گئی، اس حوالے سے پابندیاں ختم کردی گئیں اور مسجد الحرام کو مکمل گنجائش کے ساتھ کھول دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پابندیوں میں نرمی کے بعد مسجد الحرام میں کارکنان اور زائرین کی مکمل حاضری کی اجازت دی گئی ہے لیکن تمام افراد کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
وہیں سعودی عرب کے ہوائی اڈے کورونا انفیکشن سے متعلقہ پابندیوں کے بغیر پوری صلاحیت کے ساتھ کام کریں گے۔ سول ایوی ایشن جنرل اتھارٹی (جی اے سی اے) نے یہ معلومات دی ہیں۔
چونکہ یہاں انفیکشن کے معاملات میں کمی واقع ہوئی ہے اس لیے حکومت کا منصوبہ آہستہ آہستہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق پابندیوں کو ہٹانے کا ہے اور اسی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
جی اے سی اے نے ایک بیان میں کہا "سول ایوی ایشن جنرل اتھارٹی نے سعودی عرب کے ہوائی اڈوں کو مکمل صلاحیت کے ساتھ چلانے کا اعلان کیا۔ اتوار سے یہ ضوابط نافذ العمل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اصول ملکی اور بین الاقوامی دونوں پروازوں پر لاگو ہوتا ہے۔ تاہم اس دوران آپ کو ایک خصوصی درخواست میں اپنے ویکسینیشن کے بارے میں معلومات دینی ہوں گی اور اس کی تصدیق کرانا ضروری ہوگا۔
واضح رہے کہ وبا کا آغاز ہونے کے بعد سے سعودی عرب میں اب تک کورونا کے 547000 سے زائد کیسز رجسٹر ہو چکے ہیں اور 8763 افراد کی موت ہوئی ہے۔ پچھلے تقریبا دو ماہ سے انفیکشن کے یومیہ معاملات 50 سے زیادہ ریکارڈ نہیں کیے جا رہے ہیں۔
ملک میں اب تک 3 کروڑ 84 لاکھ افراد کو ویکسین کی خوراک دی جا چکی ہے۔