یونانی نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ کیئر پروونس نے جمعرات کو یہ بتایا کہ گزشتہ دو ہفتے میں ہی صرف 10 افراد کی ویسٹ نائل بخار سے موت ہوئی ہے۔ اس سال کے شروع سے اب تک کل 25 افرادکی موت ہو چکی ہے اور 170 افراد اس بیماری سے متاثر ہیں۔
سنہ 2010 میں پہلی مرتبہ یونان میں ویسٹ نائل بخار کا پتہ چلا تھا اور 2010 سے 2014 کے دوران اس بیماری سے ملک بھر میں 80 افرادکی موت ہو گئی تھی۔ سنہ 2017 میں اس بیماری سے پانچ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
یونان کے علاوہ دیگر یورپی ملک ہنگری، رومانیہ، فرانس، اٹلی، قبرص، سلوواکیہ، آسٹریا اور بلغاریہ سے بھی اس وائرس انفیکشن کی رپورٹ ہے۔
ویسٹ نائل بخار کا وائرس مچھروں کےذریعے پھیلتا ہے اور اس کی وجہ سے بخار، سر درد، سستی، پٹھوں میں درد اور قے جیسی علامات دکھائی دیتی ہیں۔
اس وائرس کی وجہ مرکزی اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں دماغی بخار، فالج وغیرہ جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یونان میں ویسٹ نائل بخار سے اب تک 25 افراد کی موت
یونان میں اس بر س کے آغا ز سے اب تک ویسٹ نائل بخار سے 25 افراد کی موت ہو چکی ہے اور 170 افراداس بیماری سے متاثر ہیں۔
یونانی نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ کیئر پروونس نے جمعرات کو یہ بتایا کہ گزشتہ دو ہفتے میں ہی صرف 10 افراد کی ویسٹ نائل بخار سے موت ہوئی ہے۔ اس سال کے شروع سے اب تک کل 25 افرادکی موت ہو چکی ہے اور 170 افراد اس بیماری سے متاثر ہیں۔
سنہ 2010 میں پہلی مرتبہ یونان میں ویسٹ نائل بخار کا پتہ چلا تھا اور 2010 سے 2014 کے دوران اس بیماری سے ملک بھر میں 80 افرادکی موت ہو گئی تھی۔ سنہ 2017 میں اس بیماری سے پانچ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
یونان کے علاوہ دیگر یورپی ملک ہنگری، رومانیہ، فرانس، اٹلی، قبرص، سلوواکیہ، آسٹریا اور بلغاریہ سے بھی اس وائرس انفیکشن کی رپورٹ ہے۔
ویسٹ نائل بخار کا وائرس مچھروں کےذریعے پھیلتا ہے اور اس کی وجہ سے بخار، سر درد، سستی، پٹھوں میں درد اور قے جیسی علامات دکھائی دیتی ہیں۔
اس وائرس کی وجہ مرکزی اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں دماغی بخار، فالج وغیرہ جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
xvfsdfwerwerwew
Conclusion: