اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی فلسطینی خاندان کے کم از کم 17 افراد کی ہلاکت کا اذیت ناک واقعہ پیش آیا۔ اتوار کے روز غزہ شہر ایک ساتھ ایک ہی خاندان کے 17 افراد کا جنازہ دیکھ کر پورا ماحول غمزدہ ہو گیا۔
اسرائیلی حملے میں مرنے والے ان سبھی 17 افراد کا تعلق الکولک خاندان سے تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس خاندان کے مزید چھ افراد کے ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔
اتوار کے روز درجنوں سوگواروں ایک بڑی تعداد نے اس فلسطینی خاندان کی لاشوں کی غمزدہ پُرنم آنکھوں کے ساتھ تجہیز و تکفین کی۔
اتوار کے روز غزہ شہر پر اسرائیل نے فضائی حملوں میں تین عمارتوں کو منہدم کردیا اور کم از کم 33 افراد کو جاں بحق کیا۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً ایک ہفتہ قبل لڑائی شروع ہونے کے بعد سے یہ سب سے مہلک حملہ تھا۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 12 خواتین اور آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں 50 افراد زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد راحت اور بچاؤ ٹیم نے ملبے سے الکولک کے 17 افراد کے ساتھ تین بچوں لاشیں برآمد کیں۔ اس حملے میں اس فلسطینی خاندان کے شکری نام کا ایک فرد زندہ بچا ہے جنہیں ملبے سے زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 188 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جبکہ 1،200 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں، اسرائیل میں اب تک تقریباً 10 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔