فوج کے ترجمان عبدل ہادی جمال نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
جمال نے بتایا کہ صوبے بغلان کے کچھ حصوں میں چار دن قبل طالبان جنگجوؤں کے خلاف مہم شروع کی تھی، اس مہم میں طالبان کے سینئر کمانڈر قاری بختیار سمیت 12 جنگجو مارے گئے۔
بختیار صوبے بغلان میں خود ساختہ ڈپٹی گورنر کے طور پر کام کر رہا تھا۔
سکیورٹی فورسز نے شورش زدہ دہانہ غوری، دہانہ شہاب الدین علاقوں سے 16 دیہاتیوں کو آزاد کرا لیا۔طالبان ترجمان ذبيح اللہ مجاہد نے حکومت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مہم چلا رہی سکیورٹی فورسز کو علاقے سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں پلی خمري میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔