اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ’’اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی خوراک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے اور زیادہ صحت مند غذا کا انتخاب کریں جو کرہ ارض کے لیے زیادہ موافق ہو‘‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھوک کا مسئلہ پہلے ہی خراب تھا ، یہ کووڈ 19 کی وجہ سے مزید خراب ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے 14 کروڑ مزید لوگوں کے پیٹ بھرنے کے انتظامات کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’تبدیلی کی طاقت ہمارے ہاتھ میں ہے‘‘۔ اس کے لیے انہوں نے کوششوں میں یکجہتی پر زور دیا۔
- یہ بھی پڑھیں:بھارت بھی شرپسندوں کی نکیل کسے تاکہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے: شیخ حسینہ
گٹیریس نے ہفتے کے روز خوراک کے عالمی دن 2021 کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا ’’ہم ابھی جس طرح سے خوردنی اشیاءکا پروڈکشن ، استعمال اور ضائع کرتے ہیں اس کا ہماری زمین پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل پر برے اثرات کی وجہ سے دنیا کو ہر سال ہزاروں اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے‘‘۔
مسٹر گٹیریس نے کہا کہ اس مسئلے کی وجہ سے دنیا کی 40 فیصد آبادی یا تین ارب افراد کے لیے وافر خوراک حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ کووڈ 19 معاشی اثرات سے اور 14 کروڑ لوگوں کو اپنا پیٹ بھرنا مشکل ہوگیا ہے۔
یو این آئی