روسی صدر ولادیمیر پوتن کے موبائل فون پر سائبر حملے میں ہیکرز نے پوتن کی شہریوں کے ساتھ براہ راست ٹیلی فون پر گفتگو کو نشانہ بنایا، روس کی مواصلاتی کمپنی نے سائبر حملے کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن کے موبائل فون پر سائبر حملہ کیا گیا، جس میں ہیکرز نے پوتن کی شہریوں کے ساتھ براہراست ٹیلی فون پر گفتگو کو نشانہ بنایا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر پوتن کے ساتھ سالانہ مکالمہ کو روسی چینلز کے ذریعہ نشر کیا جاتا ہے، جس میں عام طور پر روسی صدر پورے ملک سے روسی شہریوں کے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔
اس سال چار گھنٹے تک جاری رہنے والے مکالمے میں مواصلاتی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا اور زیادہ پریشانی اُس وقت دیکھی گئی جب دور دراز کے علاقوں سے کالز موصول ہوئیں۔ روس کی مواصلاتی کمپنی نے سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
یاد رہے جون کے اوائل میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ پوتن کے سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں سائبر سیکیورٹی ایک اہم موضوع تھا، بعد ازاں امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان جنیوا میں ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد دونوں صدور نے اپنی پریس بریفنگ میں متعدد موضوعات پر گفتگو کی جس میں انسانی حقوق، جوہری ہتھیار اور سائبر سکیورٹی وغیرہ بھی شامل تھے۔
صدر پوتن نے کہا تھا کہ روس نے امریکہ کو مبینہ سائبر حملوں کے متعلق ’تفصیلی معلومات فراہم‘ کی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ نے اب تک اس پر جواب نہیں دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی کامیابی میں روسی ہیکرز کا کوئی کردار نہیں'
روسی صدرنے کہا تھا کہ سائبر سکیورٹی دونوں ممالک کے لیے اہم ہے اور اُنھوں نے حال ہی میں امریکہ میں ایک تیل کی پائپ لائن سسٹم اور روس میں ایک طبی نظام پر سائبر حملے کی جانب اشارہ کیا۔