اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گٹیرس نے پیر کو ویکسین کی شفافیت کا اور کورونا وائرس کے خلاف مسلسل احتیاط برتنے کی اپیل کی کیونکہ عالمی وبا سے اموات کے اعداد و شمار 50 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔
انٹونیو گٹیرس نے کہا ’’آج، انسانی کنبے دردناک نئی دہلیز کو پار کرگیا ہے، کووڈ-19 میں 50 لاکھ لوگوں کی جان چلی گئی۔ یہ جان لیوا وائرس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم دنیا کے زیادہ تر حصوں میں اس کے پھیلنے سے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملک کووڈ -19 ویکسین کی تیسری ڈوز جاری کر رہے ہیں جبکہ افریقہ میں صرف پانچ فیصد لوگوں کو ہی پوری طرح سے ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ یہ دنیا کے لیے شرم ناک بات ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ 50 لاکھ کی حد بھی واضح وارننگ کے طور پر ہونی چاہئے۔ وائرس سے بچاؤ کو کم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
- کورونا وبا کے دوران دس کروڑ سے زیادہ لوگ غریب ہو گئے: اقوام متحدہ
- یمن میں کروڑوں افراد فاقہ کشی کے دہانے پر: اقوام متحدہ
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی دنیا میں موت کے اعداد و شمار مسلسل بڑھ رہے ہیں، اسپتالوں میں بھیڑ بھاڑ اور صحت کے کارکنوں کی صلاحیت کمزور پڑنے اور نئے طریقوں کے پھیلنے اور زیادہ لوگوں کی جان جانے کا جوکھم بنا ہوا ہے۔
غلط معلومات، ویکسین کی جمع خوری اور ویکسین ملک میں بنی اور عالمی اتحاد کی کمی کی وجہ سے کووڈ -19 کا خطرہ پنپ رہا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ رواں سال کے آخر تک غریب ممالک کو20 ملین کورونا ویکسین بھیجے گا، امریکا کورونا ویکسین کی1 اعشاریہ 5 ملین اضافی خوراکیں تائیوان بھیجے گا۔
(یو این آئی)