روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کا آئین ملک میں غیر ملکی فوجی اڈوں کے قیام کی اجازت نہیں دیتا، لیکن اس معاملے کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور ناٹو کے اڈے مشن کے نام دیئے گئے ہیں.
پوٹن نے یہ باتیں ٹیلی ویژن پر ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ "میں یہ بتانا چاہوں گا کہ یوکرین کے آئین کا آرٹیکل 17 اپنی سرزمین پر غیر ملکی فوجی اڈوں کی تعیناتی کی اجازت نہیں دیتا، لیکن یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ صرف ایک کنونشن ہے، جسے آسانی سے نظرانداز کیا جا سکتا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ناٹو ممالک کے تربیتی مشن یوکرین میں تعینات ہیں جو دراصل غیر ملکی فوجی اڈے ہیں۔Putin On Ukraine
انہوں نے کہا’’انہوں نے اسے صرف مشن کا نام دیا ہے… یوکرین ایک طویل عرصے سے ناٹو میں شمولیت کے لیے حکمت عملی بنا رہا ہے۔ ہاں، یقیناً، ہر ملک کو اپنا سکیورٹی نظام خود چننا ہوگا، فوجی اتحاد میں شامل ہونا ہوگا۔ ایسا کرنے کا حق ہے۔ سب کچھ ایسا ہی لگتا ہے۔ لیکن... بین الاقوامی دستاویزات میں مساوی اور ناقابل تقسیم سیکورٹی ریاستوں کا اصول ہے کہ دوسری ریاستیں سیکورٹی کی قیمت پر اپنی سیکورٹی کو مضبوط نہیں کر سکتیں۔" foreign military bases
یہ بھی پڑھیں : Ukraine Conflict: پوتن کا دعویٰ، یوکرین تنازع کے خاتمے کے لیے امن کی تجویز کا کوئی منصوبہ نہیں
پوتن نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے روس مخالف پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے یوکرین اور جارجیا کو استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کو یقین دلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ناٹو ایک پرامن، دفاعی اتحاد ہے۔ NATO is a peaceful, defensive Alliance
یو این اے