ETV Bharat / international

Russia Attacks Ukraine: یوکرین کا دعویٰ، روس نے محصور ماریوپول میں مسجد پر گولہ باری کی - روس یوکرین جنگ

یوکرین کی حکومت کا کہنا ہے کہ روس کی فوج نے محاصرہ زدہ شہر ماریوپول میں 80 سے زائد افراد کو پناہ دینے والی ایک مسجد پر گولہ باری کی ہےRussia shelled mosque ۔ ہفتے کے روز جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں فوری طور پر ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔Russia Attacks Ukraine

Ukraine says Russia shelled mosque in besieged Mariupol
یوکرین کا دعویٰ، روس نے محصور ماریوپول میں مسجد پر گولہ باری کی
author img

By

Published : Mar 12, 2022, 6:45 PM IST

یوکرین کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ماریوپول میں سلطان سلیمان دی میگنیفیشنٹ اور ان کی اہلیہ روکسولانا (حرم سلطان) کی مسجد پر روسی حملہ آوروں نے گولہ باری کی۔ مسلسل دھماکے کی وجہ سے وہاں 80 سے زیادہ بالغ اور بچے پناہ لیے ہوئے ہیں، جن میں ترکی کے شہری بھی شامل ہیں۔Russia Attacks Ukraine

Ukraine says Russia shelled mosque in besieged Mariupol
یوکرین کا دعویٰ، روس نے محصور ماریوپول میں مسجد پر گولہ باری کی

ترکی میں یوکرین کے سفارت خانے نے پہلے ہی اطلاع دی تھی کہ 34 بچوں سمیت 86 ترک شہریوں کا ایک گروپ ان لوگوں میں شامل تھا جو بندرگاہی شہر پر جاری روسی حملے سے پناہ حاصل کرنے کے لیے مسجد میں گئے تھے۔Russia shelled mosque

روسی فوج کے مسلسل حملے نے یوکرین کے جنوبی بندرگاہی شہر ماریوپول کو دوسرے علاقوں سے منقطع کر دیا ہے، اور اگر جنگ جاری رہی تو کیف اور ملک کے دیگر حصوں کا بھی ایسا ہی انجام ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روسی حملوں کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے

ماریوپول میں، نہ رکنے والے حملوں نے خوراک و پانی لانے اور پھنسے ہوئے شہریوں کے محفوظ انخلا کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

ماریوپول میئر کے دفتر نے بتایا کہ حملے کے 12 دنوں میں ماریوپول کی ہلاکتوں کی تعداد 1,500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس ہفتے شہر میں ایک زچگی کے ہسپتال پر حملہ کیا گیا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے، جس نے بین الاقوامی ناراضگی اور جنگی جرائم کے الزامات کو جنم دیا تھا۔

میئر نے کہا کہ مسلسل گولہ باری نے شہر کے عملے کو اجتماعی قبروں کے لیے خندقیں کھودنا بھی بند کرنے پر مجبور کردیا، اس لیے "مرنے والوں کو دفن بھی نہیں کیا جا رہا ہے،"۔

یوکرین کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ماریوپول میں سلطان سلیمان دی میگنیفیشنٹ اور ان کی اہلیہ روکسولانا (حرم سلطان) کی مسجد پر روسی حملہ آوروں نے گولہ باری کی۔ مسلسل دھماکے کی وجہ سے وہاں 80 سے زیادہ بالغ اور بچے پناہ لیے ہوئے ہیں، جن میں ترکی کے شہری بھی شامل ہیں۔Russia Attacks Ukraine

Ukraine says Russia shelled mosque in besieged Mariupol
یوکرین کا دعویٰ، روس نے محصور ماریوپول میں مسجد پر گولہ باری کی

ترکی میں یوکرین کے سفارت خانے نے پہلے ہی اطلاع دی تھی کہ 34 بچوں سمیت 86 ترک شہریوں کا ایک گروپ ان لوگوں میں شامل تھا جو بندرگاہی شہر پر جاری روسی حملے سے پناہ حاصل کرنے کے لیے مسجد میں گئے تھے۔Russia shelled mosque

روسی فوج کے مسلسل حملے نے یوکرین کے جنوبی بندرگاہی شہر ماریوپول کو دوسرے علاقوں سے منقطع کر دیا ہے، اور اگر جنگ جاری رہی تو کیف اور ملک کے دیگر حصوں کا بھی ایسا ہی انجام ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روسی حملوں کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے

ماریوپول میں، نہ رکنے والے حملوں نے خوراک و پانی لانے اور پھنسے ہوئے شہریوں کے محفوظ انخلا کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

ماریوپول میئر کے دفتر نے بتایا کہ حملے کے 12 دنوں میں ماریوپول کی ہلاکتوں کی تعداد 1,500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس ہفتے شہر میں ایک زچگی کے ہسپتال پر حملہ کیا گیا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے، جس نے بین الاقوامی ناراضگی اور جنگی جرائم کے الزامات کو جنم دیا تھا۔

میئر نے کہا کہ مسلسل گولہ باری نے شہر کے عملے کو اجتماعی قبروں کے لیے خندقیں کھودنا بھی بند کرنے پر مجبور کردیا، اس لیے "مرنے والوں کو دفن بھی نہیں کیا جا رہا ہے،"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.