ETV Bharat / international

Russia Ukraine Conflicts: یوکرینی صدر پوتن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یوکرین کے صدر زیلینسکی نے کہا، 'میں پوتن کے ساتھ بات چیت اور سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہوں، ساتھ ہی انہوں نے خبردار بھی کیا کہ اگر یہ مذاکرات دوبارہ ناکام ہوئے تو اس کا مطلب تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ Russia Ukraine Conflicts

ukraine president volodymyr zelenskyy
یوکرین کے صدر زیلینسکی
author img

By

Published : Mar 20, 2022, 10:40 PM IST

Updated : Mar 20, 2022, 11:02 PM IST

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور آج جنگ کا 25 واں دن ہے۔ روس یوکرین کئی شہروں پر زبردست بمباری کر رہا ہے یہاں تک کہ ان اس نے ہاپرسونک میزائلوں کا بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔Russia Ukraine Conflicts

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا کہ روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا اگر ان کا ملک شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (ناٹو) کا رکن ہوتا۔

سی این این نے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران زیلنسکی کے حوالے سے کہا۔ "اگر ہم ناٹو کے رکن ہوتے تو جنگ شروع نہ ہوتی۔ میں اپنے ملک کے لیے، اپنے لوگوں کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ اگر ناٹو کے اراکین ہمیں اتحاد میں دیکھنے کے لیے تیار ہیں تو فوراً ایسا کریں کیونکہ لوگ روزانہ کی بنیاد پر مر رہے ہیں،"

انھوں نے یہ بھی کہا کہ "لیکن اگر آپ ہمارے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے تیار نہیں ہیں، اگر آپ ہمیں صرف دو جہانوں میں گھومتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں، اگر آپ ہمیں اس مشکوک مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ آپ ہمیں قبول کر سکتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے آپ ہمیں اس حالت میں نہیں رکھ سکتے، آپ ہمیں مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ اسی پش و پیش میں رہیں۔"

یوکرینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اتحاد میں یوکرین کو قبول کرنے کے بارے میں ناٹو کے موقف کی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔ "میں نے ذاتی طور پر ان سے درخواست کی کہ وہ براہ راست کہہ دیں کہ ہم آپ کو ایک یا دو یا پانچ سال میں ناٹو کا رکن تسلیم کرنے جا رہے ہیں، صرف براہ راست اور واضح طور پر کہیں، یا صرف منع کردیں۔ اور جواب بہت واضح تھا، آپ نہیں چاہ رہے ہیں کہ ہم ناٹو کا رکن بنیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine War: روس کو یہ جنگ کافی زیادہ مہنگی پڑے گی، یوکرین صدر زیلنسکی

Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا

Russia Ukraine War: یوکرین فوجی تنظیم ناٹو میں شامل نہیں ہوگا، یوکرینی صدر زیلینسکی

Russia Ukraine War: زیلنسکی کی ناٹو کو وارننگ

Russia Ukraine War: 'ناٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بنے گا'

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی کوششوں کی ناکامی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ دی کیف انڈیپینڈینٹ ٹویٹر

انھوں نے کہا "میں پوتن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔ میں پچھلے دو برسوں سے تیار تھا۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات کے بغیر ہم اس جنگ کو ختم نہیں کر سکتے۔ اگر ہمارے پاس اس جنگ کو روکنے کا صرف ایک فیصد موقع ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس موقع کو لینے کی ضرورت ہے،"

انھوں نے مزید کہا کہ"روسی افواج ہمیں ختم کرنے، ہمیں مارنے کے لیے آئی ہیں۔ اور ہم یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ہمارے لوگوں اور ہماری فوج ایک زوردار ضرب سے نمٹنے کے قابل ہیں، ہم جوابی حملہ کرنے کے قابل ہیں۔

تاہم، زیلنسکی نے واضح کیا کہ کچھ ایسے سمجھوتے ہیں جو یوکرین پوتن کے ساتھ مذاکرات میں نہیں کر سکتا۔ "ہماری علاقائی سالمیت اور ہماری خودمختاری سے متعلق کوئی بھی سمجھوتہ اور یوکرین کے عوام نے اس کے بارے میں بات کی ہے۔

انہوں نے روسی فوجیوں کو پھولوں کے گچھے سے سلام نہیں کیا ہے، انہوں نے انہیں بہادری کے ساتھ سلام کیا ہے، انہوں نے اپنے ہاتھوں میں ہتھیار لے کر انہیں سلام کیا ہے"۔

روس کی جانب سے یوکرین کے رہائشی علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران یوکرین کے کئی علاقے تقریباً تباہ ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی یوکرین کی فوج بھی شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں، یوکرین کی فوج مضبوطی سے روسی فوجیوں کا سامنا کر رہی ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور آج جنگ کا 25 واں دن ہے۔ روس یوکرین کئی شہروں پر زبردست بمباری کر رہا ہے یہاں تک کہ ان اس نے ہاپرسونک میزائلوں کا بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔Russia Ukraine Conflicts

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا کہ روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا اگر ان کا ملک شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (ناٹو) کا رکن ہوتا۔

سی این این نے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران زیلنسکی کے حوالے سے کہا۔ "اگر ہم ناٹو کے رکن ہوتے تو جنگ شروع نہ ہوتی۔ میں اپنے ملک کے لیے، اپنے لوگوں کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ اگر ناٹو کے اراکین ہمیں اتحاد میں دیکھنے کے لیے تیار ہیں تو فوراً ایسا کریں کیونکہ لوگ روزانہ کی بنیاد پر مر رہے ہیں،"

انھوں نے یہ بھی کہا کہ "لیکن اگر آپ ہمارے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے تیار نہیں ہیں، اگر آپ ہمیں صرف دو جہانوں میں گھومتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں، اگر آپ ہمیں اس مشکوک مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ آپ ہمیں قبول کر سکتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے آپ ہمیں اس حالت میں نہیں رکھ سکتے، آپ ہمیں مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ اسی پش و پیش میں رہیں۔"

یوکرینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اتحاد میں یوکرین کو قبول کرنے کے بارے میں ناٹو کے موقف کی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔ "میں نے ذاتی طور پر ان سے درخواست کی کہ وہ براہ راست کہہ دیں کہ ہم آپ کو ایک یا دو یا پانچ سال میں ناٹو کا رکن تسلیم کرنے جا رہے ہیں، صرف براہ راست اور واضح طور پر کہیں، یا صرف منع کردیں۔ اور جواب بہت واضح تھا، آپ نہیں چاہ رہے ہیں کہ ہم ناٹو کا رکن بنیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine War: روس کو یہ جنگ کافی زیادہ مہنگی پڑے گی، یوکرین صدر زیلنسکی

Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا

Russia Ukraine War: یوکرین فوجی تنظیم ناٹو میں شامل نہیں ہوگا، یوکرینی صدر زیلینسکی

Russia Ukraine War: زیلنسکی کی ناٹو کو وارننگ

Russia Ukraine War: 'ناٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بنے گا'

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی کوششوں کی ناکامی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ دی کیف انڈیپینڈینٹ ٹویٹر

انھوں نے کہا "میں پوتن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔ میں پچھلے دو برسوں سے تیار تھا۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات کے بغیر ہم اس جنگ کو ختم نہیں کر سکتے۔ اگر ہمارے پاس اس جنگ کو روکنے کا صرف ایک فیصد موقع ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس موقع کو لینے کی ضرورت ہے،"

انھوں نے مزید کہا کہ"روسی افواج ہمیں ختم کرنے، ہمیں مارنے کے لیے آئی ہیں۔ اور ہم یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ہمارے لوگوں اور ہماری فوج ایک زوردار ضرب سے نمٹنے کے قابل ہیں، ہم جوابی حملہ کرنے کے قابل ہیں۔

تاہم، زیلنسکی نے واضح کیا کہ کچھ ایسے سمجھوتے ہیں جو یوکرین پوتن کے ساتھ مذاکرات میں نہیں کر سکتا۔ "ہماری علاقائی سالمیت اور ہماری خودمختاری سے متعلق کوئی بھی سمجھوتہ اور یوکرین کے عوام نے اس کے بارے میں بات کی ہے۔

انہوں نے روسی فوجیوں کو پھولوں کے گچھے سے سلام نہیں کیا ہے، انہوں نے انہیں بہادری کے ساتھ سلام کیا ہے، انہوں نے اپنے ہاتھوں میں ہتھیار لے کر انہیں سلام کیا ہے"۔

روس کی جانب سے یوکرین کے رہائشی علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران یوکرین کے کئی علاقے تقریباً تباہ ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی یوکرین کی فوج بھی شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں، یوکرین کی فوج مضبوطی سے روسی فوجیوں کا سامنا کر رہی ہے۔

Last Updated : Mar 20, 2022, 11:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.